شانگلہ میں آٹے کی ٹرک لوٹنے کی کوشش، پولیس نے چار افراد کو گرفتار کرلیا
شانگلہ میں مفٹ آٹے کی عدم فراہمی کے خلاف شہریوں نے شاہراہ قراقرم ہائے وے پر احتجاج کرتے ہوئے آٹے کی ٹرک کو لوٹنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں مظاہرین کی پولیس کے ساتھ تصادم میں ایک سپاہی زخمی ہوگیا جبکہ پولیس نے مقامی ویلج کونسل چیئرپرسن سمیت چار افراد کو گرفتار کرلیا۔
جمعرات کے روز ضلع شانگلہ کے علاقہ میرہ میں مقامی ویلج کونسل ناظم شاہ زینت کی قیادت میں مظاہرین نے قراقرم ہائے وے کو بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ میرہ میں مفت آٹے کے مزید پوائنٹس قائم کئے جائے جبکہ اسی دوران قراقرام ہائے وے پر سرکاری آٹے سے بھرے ٹرک بشام کی طرف جارہے تھے جس پر مظاہرین نے وہ ٹرک روک دیئے۔
تھانہ دندئی کے ایس ایچ او فضل الہی نے ٹی این این کو بتایا کہ احتجاجی مظاہرے میں موجود اُن کے پولیس ٹیم نے انہیں اطلاع دی کہ مظاہرین کی جانب سے آٹے کے ٹرک لوٹنے کی کوشش کی جارہی ہیں جس پر پولیس مظاہرین کو منع کرنے اور ٹرک کو مظاہرے سے نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران مظاہرین نے ان پر پتھراو شروع کردی جس کے نتیجے میں پولیس سپاہی اکبر حسین زخمی ہوگئے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ مظاہرین میں کچھ افراد مصلح تھے جن کو گرفتار کرلیا گیا اور پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے اور پتھراو کرنے پر پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
دوسری جانب میرہ ویلج کونسل کی چیئر پرسن شاہ زینت خان نے بتایا کہ وہ پر امن احتجاج کررہے تھے اور پولیس نے ان پر لاٹھی چارج شروع کی جبکہ وہ مفت آٹے کے مزید پوائنٹس کا مطالبہ کررہے تھے۔
اس حوالے سے جب اسسٹنٹ کمشنر بشام جواد احمد سے رابطہ کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے مفت آٹے کے ٹرک لوٹنے کی کوشش کی تھی اور پولیس پر پتھراو کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آٹے کی فراہمی کا مسئلہ کو حل کردیا ہے مظاہر ین کے مطالبہ پر مزید پوائنٹس قائم کئے جائیں گے اور جو ٹرک مظاہرین نے لوٹنے کی کوشش کی تھی وہ ٹرک پولیس تھانے بحفاظت پہنچادیئے گئے ہیں اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔