لائف سٹائل

مفٹ آٹے کی تقسیم کے دوران بد نظمی، خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے

خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ اور بنوں میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بدنظمی کی وجہ سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ آٹھ بے ہوش ہوگئے۔

پولیس کے مطابق بنوں سپورٹس کمپلیکس میں صوبائی حکومت کی جانب سے مستحق گھرانوں میں مفت آٹے کی تقسیم کا عمل جاری تھا تاہم قطاروں میں کھڑے افراد کی بد نظمی سے بھگڈر مچنے سے ایک مرد اور خاتون جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 57 لاکھ گھرانوں کو مفت آٹا کیسے ملے گا؟

پولیس کا کہنا ہے کہ بھگڈر مچنے کی وجہ سے بشیر افراد بے ہوش بھی ہوگئے ہیں جبکہ واقعہ کے بعد جاں بحق اور بے ہوش افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب بنوں میں خواتین نے مفٹ آٹا نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے کوہاٹ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کردیا۔

ادھر چارسدہ کے سستا بازار میں مفت آٹے کی حصول کے دوران بھی بھگڈر مچ گئی جہاں ایک شخص ہجوم کی زد میں آکر جاں بحق جبکہ کئی افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی افراد کے مطابق سستا بازار میں ضلعی انتظامیہ کا کوئی اہلکار موجود نہیں اس لئے بدنظمی ہو رہی ہے جبکہ آٹے کی تقسیم کو شفاف بنانے اور بد نظمی کے خلاف عوام نے مخلتف جگہوں پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔

علاوہ ازیں اپر دیر اپر دیر واڑی میں مستحق افراد سے مفت آٹا کے عوض تین سو روپے وصول کرنے والے دکاندار قاری عبدالباری اور ٹاوٹ ذیشان کو اسسٹنٹ کمشنر واڑی کاشف جان مہمند نے گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے چارسدہ اور بنوں میں آٹے کی تقسیم میں بد نظمی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے
کمشنر بنوں، پشاور، سیکٹری فوڈ اور ڈائریکٹر فوڈ سے واقعات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا نگران حکومت بیرسٹر میاں فیروز جمال کاکا خیل کے مطابق غفلت برتنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ فیروز جمال نے سیکرٹری اور ڈائریکٹر فوڈ خیبر پختونخوا کو روزانہ کی بنیاد پر مفت آٹا کی تقسیم کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی آٹے کی تقسیم کی حصول کے دوران ضلع مہمند کے غلنئی سپورٹس سٹیڈیم میں بدنظمی ہوئی تھی جبکہ مقامی افراد نے پشاور، باجوڑ شاہراہ کو بھی احتجاج کے طور پر بندکر رکھا تھا۔

اسی طرح صوبے کے بعض دیگر مقامات سے بھی زیادہ رش، بدنظمی اور بدانتظامی جیسے شکایات سامنے آئے تھے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی تقسیم کا عمل 20 مارچ سے شروع ہوا ہے جبک نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے بھی گزشتہ روز صوبے کے بعض مقامات پر مفت سرکاری آٹے کی تقسیم میں بد نظمی پر نوٹس لیا تھا۔

وزیر اعلی نے محکمہ خوراک اور تمام ضلعی انتظامیہ کو آٹے کی منظم انداز میں تقسیم کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعلی نے ہدایت کی تھی کہ ماہ رمضان میں صوبہ بھر میں آٹے کی تقسیم کو عوام کے لئے آسان بنایا جائے، اس بات کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے کہ آٹے کے حصول میں عوام کو کسی بھی دشواری کا سامنا نہ ہو۔

 

 

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button