سانحہ تاندہ ڈیم: ”اب تک 52 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے”
کوہاٹ: تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والے طلبہ اور اساتذہ کی تعداد 52 تک پہنچ گئی جبکہ مزید لاشوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز کوہاٹ کے تاندہ ڈیم کی سیر کیلئے آنے ولاے مدرسہ طالبعلموں کی کشتی ڈوب گئی تھی اور پہلے ہی دن 11 بچوں کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔ اس سانحہ کے حوالے سے سرکاری سطح پر بتایا گیا کہ کشتی میں 25 سے 30 افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔
تاہم بعدازاں مختلف رپورٹس آںے کے بعد یہ تعداد درست ثابت نہیں ہوئی، تاحال اس تعداد کے حوالے سے اب بھی صورتحال واضح نہیں، مدرسہ مہتم کا حوالہ دے کر یہ تعداد 57 اور 62 بتائی جا رہی ہے، موخرالذکر تعداد اس لئے بھی درست معلوم ہو رہی ہے کہ آپریشن کے دوسرے اور آج تیسرے دن، اب تک 53 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے۔
زرائع کے مطابق تین روز سے جاری آپریشن کے پہلے روز سات افراد کو بچا لیا گیا تھا اور اب تک 52 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ باقی کی تین نعشوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔
مدرسہ عربیہ میرباش خیل کے مہتمم شاہد نور نے نجی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ کشتی میں انہوں نے خود 57 بچوں کو سوار کرایا تھا، ”میرا ایک بیٹا اور سگے بھتیجوں سمیت گھر کے نو بچے شہید ہوئے۔”
ڈپٹی کمشنر کوہاٹ فرقان اشرف کے مطابق ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، نیوی، ریسکیو اور مقامی غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب کوہاٹ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کا مقدمہ کشتی بان اور ایکسیئن محکمہ آبپاشی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔