لائف سٹائل

مزدور آباد: تخت بھائی کا گاؤں جس کے مکین ہجرت پر مجبور ہیں

آصف مہمند

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی میں صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں، تخت بھائی کے گاﺅں مزدور آباد میں دن بہ دن پانی کی سطح نیچے جانے اور پانی نہ ملنے کی وجہ سے اب لوگ مجبور ہیں کہ اپنے باپ دادا کی زمینیں چھوڑ کر کہیں ایسی جگہ منتقل ہو جائیں جہاں صاف پانی میسر ہو۔

مزدور آباد کے رہائشی میاں محب اللہ نے بتایا کہ یہ مسئلہ انہیں پچھلے پانچ سال سے درپیش ہے جس کے حل کیلئے انہوں نے مختلف طریقوں سے کوشش بھی کی لیکن مسئلہ حل ہونے کے بجائے اور بڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس مسئلے کی بنیادی وجہ بارشوں کی کمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی کی سطح اوپر آ جاتی ہے اور جب بارش نہیں ہوتی تو لوگ پانی قریبی گاﺅں سے لانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

مزدور آباد: تخت بھائی کا گاؤں جس کے مکین ہجرت پر مجبور ہیںعلاقہ مکینوں کے مطابق سیورج کے نظام کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔

پاکستان میں پہلے سے صاف پانی کا مسئلہ درپیش تھا لیکن حالیہ سیلاب کی وجہ سے یہ مسئلہ اور بھی زیادہ ہوتا نظر آ رہا ہے، پانی کی صفائی کیلئے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج مردان کے باٹنی ڈیپارٹمنٹ کی طالبات ماہ نور گل اور رابعہ رشید نے کچھ پودوں سے ایک ماڈل تیار کیا ہے جس کے ذریعے پانی صاف ہو سکتا ہے۔

رابعہ رشید نے بتایا کہ ہمارے پاس کچھ ایسے پلانٹ موجود ہیں جن میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ زمین کے نیچے پانی سے زہریلا مواد جذب کر سکتے ہیں اور ہمیں صاف پانی میسر ہو سکتا ہے، اگر ہم یہ پلانٹ ایسی جگہوں پر لگا لیں جہاں صاف پانی کا مسئلہ ہو تو 60 سے 80 فیصد تک یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں رابعہ رشید نے کہا کہ ”ویل لو ٹری”، ”بیمبو ٹری” اور ”مسٹر پلانٹ” ایسے پودے ہیں جو زیرزمین پانی سے زہریلا مواد جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مزدور آباد: تخت بھائی کا گاؤں جس کے مکین ہجرت پر مجبور ہیںخیبر پختونخوا میں پانی کے بڑھتے ہوئے مسائل پر ماہر ماحولیات امداد اللہ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ وقت میں دنیا کے سات ملین لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں ہے، رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2030 تک تین ارب لوگ ایسے ہوں گے جو صاف پانی سے محروم ہوں گے۔

امداد اللہ نے مزید کہا کہ یہ ہمارے لئے خطرے کا ایک سگنل ہے اور اگر اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو ممکن ہے آنے والے وقت میں خیبر پختونخوا کے مزید علاقوں کے لوگ بھی مزدور آباد کے لوگوں کی طرح اپنے علاقے چھوڑنے پر مجبور ہوں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button