”پشاور زو” کے سانپ مرنے لگے، مگر کیوں؟
ذیشان کاکاخیل
پشاور چڑیا گھر مختلف اور نایاب جانوروں کا مسکن ہے لیکن یہاں پر مختلف اقسام کے قیمتی اور نایاب سانپوں کو بروقت خوراک نہ ملنے اور سردی سے بچاؤ کا مناسب انتظام نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پشاور چڑیا گھر میں مختلف اقسام کے قیمتی اور نایاب سانپ رکھے گئے ہیں جن کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں شہری آتے اور اس بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چڑیا گھر کے سنیک ہاؤس میں رکھے گئے کئی قیمتیں اور نایاب نسل کے سانپ بروقت کھانا اور پانی نہ ملنے کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق باقی ماندہ بیشتر سانپوں کی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے کیونکہ سردی کی شدت میں کافی اضافہ ہوا ہے اور سنیک ہاؤس میں رکھے گئے سانپوں کے لیے ابھی تک مناسب انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
سنیک ہاؤس میں کام کرنے والے ایک نوجوان نے بتایا کہ وہ ان سانپوں کو گوشت اور پانی دیتے ہیں لیکن گزشتہ کئی دنوں سے ان کا خیال رکھنے والا شخص شہر سے باہر گیا ہے اس لئے ان کو کھانا اور پانی فراہم نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان میں سے کچھ سانپ مر گئے ہوں گے۔
شہریوں کے مطابق متعدد سانپ مر گئے جبکہ باقی کی بھی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ ان کے مطابق مرنے والوں سانپوں کی وجہ سے سنیک ہاؤس کے اندر بدبو کی وجہ سے کوئی وہاں جا بھی نہیں سکتا ہے۔
شہریوں نے بتایا کہ وہ دوسرے جانوروں کی طرح سانپوں کو دیکھنے اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے آئے تھے لیکن یہاں کئی سانپ مرے پڑے ہیں، اگر باقی ماندہ سانپوں کا بھی خیال نہ رکھا گیا تو وہ بھی مر جائیں گے اس لیے انتظامیہ کو چاہیے کہ ان کی حفاظت کے لیے بروقت انتظام کرے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹر پشاور چڑیا گھر محمد نیاز سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ سردی کے موسم میں زیادہ تر سانپ اِن ایکٹو ہوتے ہیں۔
ان کے مطابق سانپوں کا خیال رکھنا ٹھیکہ دار کی ذمہ داری ہے اس لیے اگر کوئی سانپ مرا ہے تو اس کو تبدیل کیا جائے گا۔
ان کے مطابق شہریوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے پشاور چڑیا گھر میں نایاب اور خوبصورت جانوروں کو رکھا گیا ہے تاکہ شہریوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ ان کے بارے میں کچھ معلومات بھی مہیا ہوں۔