مذاکرات کامیاب، باب دوستی آج سے دوبارہ کھل جائے گا
پاک افغان حکام کے مابین 7 روز سے جاری مذاکرات بالآخر کامیاب ہو گئے جس کے بعد پاک افغان چمن بارڈر باب دوستی آج سے دوبارہ کھل جائے گا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغانستان سے آنے والے حملہ آور کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے تھے جس کے بعد چمن بارڈر کو پیدل آمدورفت اور تجارت دونوں کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔
مذاکرات میں بارڈر معاملات کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے اہم فیصلے بھی کئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں دونوں ملکوں کے سول اور عسکری حکام شریک ہوئے، مذاکرات میں خواتین کیلئے بارڈر پر علیحدہ گذرگاہ بنانے پر بھی غور کیا گیا۔
باب دوستی چمن پیدل آمدورفت کیلئے معمول کے مطابق صبح 8 سے شام 5 جبکہ بارڈر ٹریڈ کیلئے صبح 8 سے رات 8 تک کھلا رہے گا۔
تاہم دوسری جانب ضلع کرم میں پاکستانی علاقے پر افغانیوں کے قبضے کی کوشش پر قبائل اور افغانیوں کے مابین شروع ہونے والا فائرنگ کا تبادلہ تیسرے روز بھی جاری ہے، دوطرفہ فائرنگ میں فورسز کا ایک جوان شہید اور نو اہلکاروں سمیت اکیس 21 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ سرحد کے دونوں جانب نقل مکانی جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر ضلع کرم واصل خان کے مطابق ضلع کرم میں افغان سرحد پر آج صبح تک فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری رہا اور افغان سرحد پر افغان حکام کے ساتھ بات چیت کے زریعے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
کمشنر کوہاٹ اسلم محمود، بریگیڈئیر شہزاد اعظیم اور قبائیلی عمائدین کا جرگہ جاری ہے، آج اس حوالے سے فلیگ مٹینگ بھی طلب کر لی گئی ہے۔
قبائلی راہنماء عنایت طوری کا کہنا ہے کہ تین روز شدید فائرنگ کے باعث سرحد کی دونوں جانب لوگوں نے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کر لی ہے خصوصاً بچوں اور خواتین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ رات افغانستان سے فورسز کی چوکی پر بھی مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا اور آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں فورسز کا ایک اہلکار شہید جبکہ نو زخمی ہو گئے، مختلف مقامات پر ایک خاتون سمیت تین سویلین بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ افغان میڈیا کے مطابق نو افغان بھی زخمی ہیں۔ سرحدی چوکی پر حملے اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر فورسز نے بھی حملہ آوروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔