چمن: سرحد پار سے فائرنگ، ایک اہلکار شہید دو زخمی، دوطرفہ تجارت معطل
بلوچستان: پاک افغان سرحد چمن پر افغان حدود سے نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے جس کے بعد پاک افغان سرحد کو غیرمعینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا، واقعے میں شہید فوجی اہلکار کی شناخت رحمت اللہ کے نام سے ہوئی جس کی نماز جنازہ ایف سی ہیڈکواٹر میں ادا کی گئی۔
ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ افغان حدود سے فائرنگ کے بعد پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مبینہ طور پر 5 افغان اہلکار ہلاک جبکہ 14 زخمی ہو گئے، 7 زخمیوں کو کندھار ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد سرحد کو بند کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان افغان ٹرانزٹ تجارت معطل ہو گئی۔
چمن کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری نے پاک افغان سرحد کو بند کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ افغان سرحد سے پاکستانی حدود کے فرینڈشپ گیٹ پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نیتجے میں ایک فوجی اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوئے، واقعے کے بعد افغان اہلکاروں کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا، جواب میں سرحد پر تعینات پاکستان فورسز کی جانب سے بھی بھرپور کارروائی کی گئی۔
ڈی سی چمن کے مطابق پاکستانی سرحدی حکام نے فوری طور پر افغان فورسز کا فلیگ شپ اجلاس طلب کیا اور مطالبہ کیا کہ پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کو پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے تاہم افغان حکام نے مسلح شخص کو پاکستانی حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا، گزشتہ شام ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔
ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری نے بتایا کہ سرحد پر حفاظتی انتظامات میں اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ واقعہ کے بعد کسی بھی شخص کو سرحد کے پار جانے کی اجازت نہیں ہو گی، سرحد اس وقت کھولی جائے گی جب افغان حکام کی جانب سے واقعے میں ملوث مسلح شخص کو پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
فائرنگ کے بعد دونوں جانب بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا جس سے فرینڈشپ گیٹ کے ذریعے تجارت بھی معطل ہو گئی جس کی وجہ سے دونوں اطراف بارڈر پر سامان سے لدے ٹرکوں اور کنٹینروں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔