ملا محمد عمر کی قبر کہاں ہے، طالبان نے بتا دیا
افغان طالبان نے نو سال بعد بانی تحریک طالبان امیر ملا محمد عمر کی قبر کا نشاندہی کر دی۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا محمد عمر کی آخری آرام گاہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے 2013 میں وفات پانے والے ملا محمد عمر کی قبر کا مقام بتا دیا جو افغان صوبے زابل کے ضلع سیوری میں موجود ہے، ان تصاویر میں قبر پر فاتحہ خوانی کیلئے طالبان وزیراعظم ملا حسن اخوند اور افغان کابینہ کے دیگر ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا اس حوالے سے غیرملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک پر قبضے اور دشمنوں کی جانب سے قبر کو نقصان پہنچانے کے خدشے کے باعث قبر کا مقام خفیہ رکھا گیا تھا تاہم اب ایسا کوئی خطرہ نہیں، لوگ ملا محمد عمر کی قبر کی زیارت کر سکتے ہیں۔
د مرحوم امیرالمؤمنین ملا محمدعمر مجاهد (رح) قبر دیولړ مراسمو په ترڅ کې ښکاره شو.
د ا.ا. ا. رئيس الوزراء او د کابینې غړي د زابل سوري ولسوالۍ عمرزو سیمې کې د امیرالمؤمنین زیارت ته تللي وو.
هلته دقرآن کریم ختم وشو او له هیوادوالو وغوښټل شول چې مرحوم ملا صاحب پسې ختمونه او دعا وکړي. pic.twitter.com/CkwbNRXnn6— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 6, 2022
یاد رہے کہ بانی تحریک طالبان ملا عمر کا انتقال 2013 میں تقریباً 55 سال کی عمر میں ہوا تھا۔ انہوں نے سن 1993 میں افغانستان میں سوویت یونین کے ایک دہائی طویل قبضے کے بعد جاری رہنے والی تباہ کن خانہ جنگی کے دوران طالبان کی تحریک کی بنیاد رکھی تھی۔