عوام کی آوازلائف سٹائل

جنوبی وزیرستان 2 اضلاع میں تقسیم

رضیہ محسود

قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا  اور اس سلسلے میں حکومت خیبرپخونوا ریونیو ڈیپارٹمنٹ  کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں دو اضلاع کو جنوبی وزیرستان آپر اور جنوبی وزیرستان لوئر کا نام دیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان آپر میں دو سب ڈویژن سروکئی اور لدھا جبکہ پانچ تحصیل( تیارزہ، لدھا، مکین، شکتوئئ اور تحصیل سراروغہ) شامل ہے جبکہ جنوبی وزیرستان لوئر میں سب ڈویژن وانا اور چار تحصیل( وانا، شکئی،توئی خلہ اور برمل) شامل ہیں۔

جنوبی وزیرستان وزیر بیلٹ سے تعلق رکھنے والے سوشل ایکٹویسٹ و شاعر سلطان احمد دو اضلاع کی تقسیم کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ محسود اور وزیر جوکہ جنوبی وزیرستان کے دوبڑے اقوام ہیں ان کے درمیان انتظامی امور کے معاملے پر ہمیشہ سرد جنگ ہوتی رہتی تھی کیونکہ دونوں اضلاع کو اپنے علاقے کے ترقی اور باقی سروسز کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا جن کی وجہ سے اختلافات کا ہونا لازمی امر تھی کیونکہ ضلعی انتظامیہ کے دفاتر چار گھنٹے کی مسافت پر وانا سے ٹانک میں بنائے گئے ہیں جس کی وجہ سے محسود اور وزیر دونوں کو مشکلات درپیش ہیں اگر یہ دفاتر وانا منتقل ہو جاتے تو محسود بیلٹ کے لوگوں کیلئے مشکلات کا ہونا لازمی تھا اور اگر یہ محسود بیلٹ شفٹ ہو جاتے تو پھر وزیر بیلٹ کیلئے سروسز کے حصول میں مشکلات پیش آتی تھی لہذا دو الگ الگ اضلاع کا مطلب دونوں اطراف میں اپنے اپنے ضلعی دفاتر ہونگے اور اپنا الگ الگ ھیڈ کوارٹر ہوگا اور وزیر و محسود اختیارات و مفادات کی اس جنگ میں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچے کے بجائے اپنے اپنے اضلاع کی ترقی پر توجہ مرکوز کرینگے۔

ان کے بقول دونوں اضلاع کا اپنا الگ الگ فنڈ بھی ہوگا جس سے طویل عرصے سے جاری اس اختلافات کا خاتمہ ہو سکے گا۔

سلطان آحمد کے مطابق ابھی صرف نوٹیفکیشن ہواہے جبکہ اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کافی وقت درکار ہے اور ایک ضلع کو اب دو اضلاع کے درمیان تقسیم کرنے کے جو طریقہ کار ہے اور جو برفیکیشن ہے اس پر وقت لگ سکتا ہے مگر اگر دیکھا جائے دو اضلاع کی تقسیم خیبرپخونوا حکومت کی ایک بہترین کاوش کا نتیجہ ہے ،امید ہے اب وزیرستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button