کے پی آر اے ڈیجیٹلائزیشن کا منصوبہ دو سال میں مکمل ہو گا
خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ادارے کے اندر شفافیت لانے اور ٹیکس پیئرز کا وقت بچانے کی خاطر نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا ہوا ہے اور یہ منصوبہ دو سال کے اندر مکمل ہو گا۔
کیپرا حکام کے مطابق یو ایس ایڈ کے تعاون سے ادارے کے اندر ماحول کو فائلوں اور کاغذات کی جھنجھٹ سے بچانے کیلئے ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے جن میں ایچ آر، فنانس، کورٹ کیسز، فائل موومنٹ سسٹم اور نوٹس منیجمنٹ سسٹم شامل ہیں۔
کیپرا کے نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کے حوالے سے ترجمان سہیل رضا خٹک نے کہا کہ اس وقت کیپرا میں ٹیکس پیئر سے جڑے معاملات مکمل طور پر ڈیجیٹلائز ہو چکے ہیں جن میں رجسٹریشن، گوشوارے جمع کرنے اور شکایات سیل وغیرہ شامل ہیں، لیکن اس کے بعد اب ہم پیپر لیس ماحول بنانے جا رہے ہیں اور اس کے لئے ہمارے ساتھ یو ایس اے کے پی آر ایم کا مکمل تعاون حاصل ہے جس میں منیجمنٹ کا نظام بھی ڈیجیٹلائز ہوتا جا رہا ہے اور اس منصوبے کی تکمیل دو سال میں مکمل ہو جائے گی۔
سہیل رضا کہتے ہیں کہ نظام کو مزید ڈیجیٹلائز کرنے کے ساتھ انٹرنل نظام اکاونٹنگ، فنانس اور ایچ آر کو بھی ڈیجیٹلائز کرنا ہو گا، اب تک تو ہم کاغذات اور فائلز کو ادھر اُدھر کر رہے ہیں لیکن یہ نظام لانے کے ساتھ ہمارا پورا سسٹم دو سال کے اندر ڈیجیٹلائز ہو جائے گا، اس سے فائل ٹریکنگ سسٹم بھی عمل میں لایا جائے گا یعنی مطلب یہ ہے کہ جس فائل کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے تو الماریوں میں دیکھنے کی بجائے اس کا نمبر کمپیوٹر میں دیا جاتا ہے اور وہ ہمیں ہاتھ آ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ایک ڈیٹا بیس نظام بنایا جائے گا اور ہر فائل کا اپنا ہی نمبر ہو گا تو وہ نمبر سرچ آپشن میں دی جائے گی جس کی وجہ سے فائل بہ آسانی ہاتھ آئے گی اس سے ٹیکس پیئر کا وقت بھی ضائع نہیں ہو گا اور کیپرا کے عملے کو بھی تھوڑے وقت میں زیادہ کام کرنا ہو گا کیونکہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم کم وقت میں زیادہ کام کریں۔
کیپرا کے ڈیٹابیس نظام پر کام کرنے والے عامر ہادی نے کہا کہ تیس تک شعبوں کا ایک دوسرے کے درمیان رابطہ کاری بنانا ہوتا ہے یعنی بعض اوقات ایک شعبے سے دوسرے شعبے تک جب کوئی فائل جاتی تھی تو وہ وقت کے ضیاع کے ساتھ محنت طلب کام بھی تھا تو یہ سب سے بڑا چیلنج تھا تو اس کے لئے کچھ ماڈیولز ہم نے کلیکٹریٹ اور کچھ ڈائریکٹوریٹ میں نصب کئے اور ان کے ذریعے ہم نے رابطہ کاری کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا ڈیجیٹلائزیشن کا مطلب یہ ہے کہ جب موبائل نہیں تھا تو ہم مینولی کام کرتے تھے مثلاً خط و کتابت وغیرہ اب اگر ان تمام چیزوں کو سافٹ وئیرز کے ذریعے انٹیگریٹ کریں تو اسے ڈیجیٹلائزیشن کہا جاتا ہے جس سے وقت اور وسائل دونوں بچ جاتے ہیں، اس کے علاوہ ای آر پی کا مطلب لیس پیپر انوائرنمنٹ کرنا یعنی اداروں کے اندر ماحول کو بغیر کاغذات چلانا اور صرف کمپیوٹرائز طریقے اختیار کرنے ہوتے ہیں۔
عامر کا کہنا ہے کہ اس میں پانچ شعبے ہیں جن میں ایچ آر، فنانس، کورٹ کیسز، فائل موومنٹ سسٹم اور نوٹس منیجمنٹ سسٹم ہے اور ان سب کو آپس میں ملانا ہے اور اس میں یہ تربیت بھی دی گئی ہے کہ ہماری ترجیحات میں کون سا نظام ہونا چاہئے۔
سہیل خٹک کا کہنا ہے کہ اس وقت ہمارا ٹیکس پیئر، جی آر ایس اور رجسٹریشن کا نظام مکمل طور پر ڈیجیٹلائز ہو چکا ہے اور وہ پورا عمل بڑی آسانی کے ساتھ چل رہا ہے جس کا ٹیکس پیئرز کو بھی فائدہ ہے اور ادارے کو بھی، اس میں بڑی آسانی سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ہمیں کہاں سے کتنا پیسہ آیا تو ان سارے مسائل کا تجزیہ اور اندازہ اسانی سے کیا جاتا ہے۔