ٹیکس پیئر کی شکایات اور کیپرا کے فیصلوں کا طریقہ کار کیا ہے؟
خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی (کیپرا) حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس پیئر اس صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی شکایات کے ازالے کیلئے یو ایس ایڈ کے تعاون سے علاقائی دفاتر میں ای ہیئرنگ کا نظام ترتیب دیا جاتا ہے جس سے وہ اپنی شکایات کے متعلق سماعت میں حصہ لیں گے لیکن ٹیکس پیئر کی شکایات اور کیپرا کے فیصلوں کا طریقہ کار کیا ہے؟
اس حوالے سے کیپرا کی جانب سے یو ایس ایڈ کے پی آر ایم نے عوامی مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ صوبے میں زیادہ سے زیادہ ٹیکس جمع ہو اور عوام کو مفت بنیادی سہولیات فراہم ہو سکیں۔
کیپرا کے فیصلوں اور شکایات پر بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ کلکٹر حسن خان کہتے ہیں کہ ہمارے فیصلوں کا دورانیہ 4 ماہ تک ہوتا ہے اور اس میں ٹیکس پیئر کے متعلق مسائل کے فیصلے انجام تک پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی فیصلے ہم نے سنائے ہیں ان میں 30 سے 40 فیصد لوگ ٹربیونل میں گئے ہیں اور یہ شرح ہمارے فیصلوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 320 تک فیصلے ہو چکے ہیں جن میں لوگوں نے ان فیصلوں کو قبول کر لیا ہے، اس کے علاوہ اگر کسی بھی گاہک کو سروسز پروائیڈر سے ٹیکس لینے میں کوئی مسئلہ ہو تو وہ براہ راست ہمارے ادارے میں وٹس ایپ، سوشل میڈیا اور دیگر کمیونیکیشن نظام کے تحت شکایت درج کر سکتا ہے۔
اسسٹنٹ کلکٹر کے مطابق رجسٹرڈ پرسن کے متعلق کوئی مسئلہ ہو تو وہ خود کیس بھی رجسٹرڈ کر سکتا ہے اور اس کے لئے بذات خود بغیر کسی وکیل کے ادارے میں مقدمہ کر سکتا ہے لیکن اگر کسی کو ٹیکس کے متعلق مسائل یا اپنے متعلقہ مسئلے پر عبور حاصل نہ ہو تو وہ بے شک وکیل کے ذریعے درخواستیں ہمارے کلیکٹر کو بھیج سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے آرڈر سے متفق نہیں ہے تو وہ کیپرا کے ٹربیونل میں جا سکتا ہے لیکن اب تک 19 ہزار ٹیکس پیئر موجود ہیں اور اگر اس شرح کو دیکھا جائے تو ہمارے خلاف ان میں سے کسی بھی ٹیکس پیئر نے درخواست نہیں دی اور یہ اس ادارے پر ان کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کیپرا میں شکایات کیلئے ایک مرکز قائم کیا گیا ہے جس میں لوگوں کی شکایات جمع ہوتی ہیں اور پھر ان شکایات پر کلیکٹر کی جانب سے فیصلہ سنایا جاتا ہے۔
معلومات کے مطابق اگر کسی ٹیکس پیئر کے خلاف فیصلہ آ جائے اور وہ اسے قبول نہ ہو تو وہ ریویو کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست جمع کر سکتا ہے۔
کلکٹر ریڈر محمد وقاص کے مطابق اس وقت تک ہمارے پاس 924 کیسز آئے ہیں اور اب تک 870 کیسزکا فیصلہ ہو چکا ہے، صرف یہ نہیں کہ ٹیکس پیئر کے خلاف شکایات آتی ہیں بلکہ عام لوگ یا ٹیکس پیئر آفیشلز کے خلاف بھی شکایات درج کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیپرا ادارے میں دوردراز علاقوں سے اگر کوئی نہیں آ سکتا تو وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں ای ہیئرنگ نظام کے تحت بھی اپنا مقدمہ لڑ سکتا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیسے شکایت جمع ہو سکتی ہیں حسن خان نے بتایا کہ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اپنی اپیل جمع کرتے ہیں اور پھر اس کی ایک کاپی آگے جاتی ہے اور پھر اس پر رائے دی جاتی ہے پھر اس پر سماعت ہوتی ہے، پھر کلکٹر اپیل کے سامنے ٹیکس پیئر اپنے دلائل رکھتے ہیں جس کے بعد فیصلہ سنایا جاتا ہے، کیپرا میں باقاعدہ تمام قانونی تقاضوں کو خیال رکھا جاتا ہے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔
حسن خان نے بتایا کہ پہلے کلکٹر اپیل، پھر ٹربیونل اور پھر اس کے بعد ہائیکورٹ کی طرف کیس جاتا ہے بشرطیکہ فیصلے سے ٹیکس پیئر مطمئن نہ ہو، اس وقت ہمارے پاس 50 تک کیسز چل رہے ہیں اور ان کیسز کو میرٹ پر دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریجنل دفاتر میں کوئی شکایت درج نہیں کر سکتا ہے اور جس کو شکایت ہو تو کیپرا کے دفتر پشاور آنا ہو گا،۔ اس کے علاوہ ہم نے ہارڈوئیرز کا انتظام کیا ہے اور شکایت کنندہ مردان، بنوں اور شمالی علاقہ جات سے اپنی شکایات علاقائی دفاتر میں درج کرا سکتے ہیں۔
حسن خان نے بتایا کہ ای ہیئرنگ کے فوائد یہ ہیں کہ ٹیکس پیئر اپنے گھر بیٹھ کر اپنی سماعت میں شرکت کر سکیں گے لیکن فی الحال یو ایس ایڈ نے ہمیں جتنی سہولیات فراہم کی ہیں تو اس حوالے سے ٹیکس پیئر اپنے علاقائی دفاتر تک آئیں گے اور وہاں سے اپنی سماعت میں حصہ لیں گے۔