”ہم سے ڈومیسائل اور شناختی کارڈ کی تصدیق کا اختیار لے کر ناانصافی کی گئی”
ضلع مہمند: تحصیل یکہ غونڈ میں رہائش پذیر قوم قندہاری کے عمائدین شاکی ہیں کہ ان سے ڈومیسائل اور شناخت کارڈ کی تصدیق کا اختیار واپس لے کر ناانصافی کی گئی، دو افراد کے اعتراض کرنے پر ان سے تصدیق کا اختیار واپس لے لیا گیا جس کی وجہ سے نو مہینوں سے ان کے ڈومیسائل اور شناختی کارڈ نہیں بن رہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ اپنا یہ فیصلہ فوری واپس لے کر انہیں کسی بھی غیرقانونی اقدام پر مجبور نہ کرے۔
مہمند پریس کلب میں لوئر مہمند تحصیل یکہ غونڈ میں رہائش پذیر صافی قندہاری قوم امرئی کور کے عمائدین ملک اصل خان، ملک رسول خان، نیاز ولی اور روف خان نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آباواجداد قیام پاکستان سے پہلے یہاں پر آباد ہیں اور ہمارے 250 گھرانے لوئر مہمند میں رہائش پذیر ہیں، ہمیں اپنے شناختی کارڈ اور ڈومیسائل کی تصدیق کے لئے لکڑو جانا پڑتا تھا جس سے کافی مشکلات کا سامنا تھا، اس مسئلے کے حل کے لئے ڈی سی غلام حبیب کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی اور چار افراد بختہ خان، رسول خان، نیاز ولی اور رؤف خان کو ڈومیسائل اور شناختی کارڈ کی تصدیق کرنے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اب صافی قوم کے دو افراد صادق شاہ اور زر بادشاہ نے انتظامیہ میں ہمارے خلاف درخواست جمع کرا دی اور ان کی درخواست پر ہم سے تصدیق کا اختیار واپس لینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا، آج ہم نے اے سی اپر مہمند کے سامنے یہ مسئلہ پیش کیا تو انہوں نے قندہاری قوم کے مشران کو بلایا اور تمام مشران نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہم لوگ صافی قندہاری قوم کے اصل باشندے ہیں اور یہاں ہمارے اباواجداد کی زمینیں اور قبرستان موجود ہیں لہذا ہماری تصدیق قبول کی جائے اور ہمیں تصدیق کا اختیار واپس دیا جائے۔
عمائدین نے کہا کہ ہم ضلع مہمند لوئر مہمند کے رہائشی ہیں اور یہاں صافی تحصیل آنے جانے میں بہت مشکلات کا سامنا ہے لہذا ہماری مشکلات کے پیش نظر ہماری تصدیق قبول کر کے ہمیں پریشانی سے نجات دلائی جائے، انتظامیہ نے فوری طور پر اپنا نوٹیفیکشن واپس نہ لیا تو اس سے قبیلے کے درمیان انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے اور اپنے حق کے حصول کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔