طورخم: پاسپورٹ اور ویزہ کے بغیر افغانستان داخلے پر پابندی عائد
محراب شاہ آفریدی
طورخم بارڈر پر پاکستانی حکومت نے بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے لوگوں کے افغانستان میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے اور سرحد پر افغان شناختی کارڈ (تذکیرہ) یا پاکستانی شناختی کارڈ کی تصدیق کے دفتر کو بھی کچھ روز پہلے بند کر دیا گیا ہے، نئی پالیسی کے بعد طورخم بارڈر پر بہت سے افغان باشندوں کو، جن میں مریضوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی، سخت مشکلات سے دوچار تھے۔
اس حوالے سے طورخم بارڈر پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بینرز لگائے گئے ہیں۔ ان بینرز پر لکھا گیا ہے کہ تذکیرہ پر افغانستان جانے پر مکمل پابندی ہے اور کوئی بھی تذکیرہ پر افغانستان جانے کے لیے طورخم آنے کی زحمت نہ کرے۔
مقامی لوگوں کے مطابق وہ حکومت کی نئی پالیسی کی وجہ سے ہمیں پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ سرحد کے دونوں اطراف ان کے رشتے ہیں اور موجودہ صورتحال میں انہیں پریشانی کا سامنا ہے۔
طورخم سرحد پر موجود افغانیوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی نئی پالیسی کی وجہ سے ہمیں بہت سی مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں پاسپورٹ یا پاکستانی ویزا حاصل کرنا بہت مشکل ہے، پاکستان ہمارا ہمسایہ اسلامی ملک ہے اس لیے وہ ہمارے ساتھ اتنا سخت اور مشکل سلوک مت کرے۔
طورخم زرائع کے بقول اب ہر افغانی کو پورے اسناد دکھا کر بارڈر کراس کرنا ہو گا۔ زرائع نے یہ بھی بتایا کہ طورخم بارڈر پر ویزہ اور پاسپورٹ پر آنے جانے میں دونوں ممالک کے باشندوں کیلئے آسانی ہو گی اور اس کے ساتھ ساتھ امن امان کی صورت حال بھی بہتر ہو گی اس لئے افغانی باشندوں کو اپنا پاسپورٹ اور ویزہ بنانا ہو گا، ویزہ اور پاسپورٹ پر ہر افغانی ہر وقت آ سکتا ہے اس لئے وہ سسٹم کے ساتھ تعاون کریں اور بغیر ویزہ کے تذکیرے پر آنے کی کوشش نہ کریں تاکہ ان کو تکلیف نہ اٹھانا پڑے۔
زرائع کے مطابق یہ فیصلہ ملکی مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے جس سے امن و امان کی صورت حال بھی بہتر ہو گی اور غیرقانونی طریقے سے کوئی شخص پاکستان داخل بھی نہیں ہو سکے گا ساتھ ہی کرپشن کا بازار بھی بند ہو گا۔