‘مجھے یہ بات کانٹے کی طرح چھبنے لگی کہ وہ دیکھو ٹیچر کی داڑھی نکلی ہے’
نشا عارف
ماہرین کے مطابق پچھلے 10 سالوں میں پاکستان میں لوگوں کے رہن سہن اور خوراک میں کافی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جس کی وجہ سے اگر ایک طرف، ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، فالج، موٹاپا، شوگر اور دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف روز روز لڑکیوں کے چہرے پر بال بڑھ رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والی جوانسال نائلہ بھی ان لڑکیوں میں شامل ہیں جن کے چہرے پر بال موجود تھے ۔ ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے نائلہ نے بتایا کہ وہ جب بھی اپنے چہرے میں موجود بالوں کو شیشے میں دیکھتی تھی تو اسے ایسا محسوس ہوتا کہ جیسے کوئی لڑکی نہیں بلکہ لڑکا شیشے کے سامنے کھڑا ہو۔
نائلہ بتاتی ہیں کہ اس کے چہرے میں کالے بالوں کی لکیر اسے ہر وقت لڑکا ہونے کا احساس دلاتی تھی جبکہ احساس کمتری کی وجہ سے وہ کہیں بھی نہیں جاسکتی تھی اور جب بھی کوئی اس کی طرف دیکھتا تو اس کے دل میں یہ احساس ہوتا کہ دیکھنے والا اسکے چہرے کو دیکھ رہا ہے۔
نائلہ کے مطابق بات یہاں تک آپہنچی کہ اس نے پڑھائی کے ساتھ ساتھ مدرسہ جانا بھی چھوڑ دیا تھا لیکن پھر اس کا مسلئہ تب ختم ہوا جب اس کی ایک جاننے والی نے اسے لیزر کا بتایا تو اس نے مسلسل 12 دفعہ اپنے پورے چہرے کا لیزر کروایا اور اللہ کا شکر ادا کرتی ہے کہ آج اس کا چہرہ بالوں سے صاف اور چمک دار ہے۔
دوسری جانب پشاور کی روزینہ جو ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھاتی ہیں کہتی ہیں کہ دن رات مجھےیہ بات کانٹے کی طرح چھبنے لگیں کہ وہ دیکھو ٹیچر کی داڑھی نکلی ہے اس جملے نے تو مجھے پاگل کر دیا تھا سکول کالج اور یونیورسٹی میں تو جیسے تیسے کرکے وقت گزار لیا ہر وقت چہرہ دوپٹے سے چھپاتی تھی لیکن سب سے زیادہ شرمندگی کی بات تب ہوئی جب میں نے ایک پرائیویٹ سکول میں جاب کرنا شروع کیا تو دوئم جماعت کے طالبہ نے سب بچوں کو کہا وہ دیکھوں مس کی داڑھی نکل آئی ہے.اور مجھے یہ احساس دلایا کہ واقعی میں میری داڑھی نکل آئی ہے جبکہ میرے لئے روزانہ تھرڈ کرنا مشکل تھا ۔
روزینہ کے مطابق اسکی ماہواری میں بھی مسلہ تھا 2 یا 3 مہینوں کے بعد مینسز ہوتے گائناکالوجسٹ سے علاج کروایا لیکن پھر بھی چہرے پر بال تھے ،ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ اسکو تھرڈ کیا گیا ہے اس لئے ماہواری ریگولر ہونے کے باوجود اب یہ ختم نہیں ہوسکتے۔
پھر کسی نے لیزر ٹریٹمنٹ کا بتایا وہ شروع کیا ، لیزر کا فائدہ یہ ہوا کہ ایک تو جلدی بال نکلتے نہیں تھے دوسرا یہ کہ لیزر کے 4 یا 5 سیشن کے بعد کم ہوگئے ہیں ۔ لیکن اب بھی ڈر لگتا ہے کہ کہی چہرہ لیزر سے خراب نا ہوجائے یا سیشن مکمل ہونے کے بعد پھر سے بال نمودار نا ہوجائے۔
اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈرموٹالوجسٹ اسسٹنٹ پروفیسر محمد زبیر بھٹی نے بتایا کہ لڑکیوں کے چہرے پر بال مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
محمد زبیر کے مطابق اسکو ہار سوٹیزم کہتے ہیں جس سے چہرے پر بال نکل آتے ہیں اس کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں اس میں کاسمیٹکس کا بھی اہم رول ہے ان میں ایسے کیمیکل استعمال ہوتے ہیں جن سے چہرے پر بال نکل آتے ہیں۔اور ساتھ میں چہرے پر کیل مہاسے بھی پیدا ہوتے ہیں جبکہ ہارمونز کی تبدیلی کی وجہ سے یا ماہواری کے ریگولر نہ ہونے کی وجہ سے بھی چہرے پر بال نکل آتے ہیں۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ بالکل آج کل جو کاسمیٹک لیزر چہرے سے بال ختم کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے، اس سے چہرے سے بال ختم ہوتے ہیں اور چہرہ بھی خراب نہیں ہوتا ، مکمل طور پرچہرے سے بالوں کو بالکل ختم کیا جاتا ہے جو دوبارہ نہیں نکل آتے ، لیکن ساتھ مین بہت ضروری ہے کہ اگر کسی کو ہارمونز یا ماہواری کا مسلہ ہوتو علاج کرنا بھی ضروری ہے تاکہ لیزر کے ساتھ ساتھ جو بیماری ہے وہ بھی ختم ہوجائے، جہاں تک لیزر کے کسی نقصان کی بات ہے تو کوئی نقصان نہیں ہے لیکن اگر کوئی عورت حاملہ ہو تو پھر احتیاط کرنا چاہیے۔