لائف سٹائل

سنو جیپ ریلی اپنے نام کر کے بی بی عائشہ نے دنیا کو کیا پیغام دیا ہے؟

شہزاد نوید

لڑکیاں ہمت اور محنت سے ناممکن کو ممکن بنانے کا ہنر جانتی ہیں۔ چودہ سالہ بی بی عائشہ نے سنو جیپ ریلی کو اپنے نام کر کے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ وہ کسی سے کم نہیں۔

سوات کی برف پوش وادیِ کالام کے شاہی گراؤنڈ میں سنو جیپ ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا، جیپ ریلی میں خواتین کی کٹیگری میں بی بی عائشہ نے میدان مار لیا جبکہ مردوں کے مقابلوں میں شکیل برکی نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

پہاڑوں کے دامن میں واقع آٹھ ہزار فٹ بلندی پر واقع  شاہی گراؤنڈ میں فرنٹیئر فوربائی فور کلب کے زیر اہتمام برف اور دریا کے پُرخطر تین کلومیٹر پر جیپ ریلی منعقد ہوئی، ان قومی مقابلوں میں تین خواتین کھلاڑیوں سمیت 70 کھلاڑی شریک ہوئے۔

چودہ سالہ بی بی عائشہ نے خواتین کیٹیگری میں سنو ٹریک کو ایک منٹ اور 48 سیکنڈ میں مکمل کیا جبکہ دیگر دو خواتین نے یہ معرکہ دو منٹ سے زائد میں سر کیا۔

بی بی عائشہ نے کہا کہ تین خواتین کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے جس کے باعث وہ بہت خوش ہیں، "میں نے پہلی دفعہ ان مقابلوں میں حصہ لیا ہے، میں دیگر خواتین کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ وہ بھی اس قسم کی سرگرمیوں میں حصہ لے کیونکہ یہ ایک اچھی ایکٹویٹی ہیں۔”

بی بی عائشہ مزید کہتی ہیں کہ یہ ٹریک خطرناک بہت تھا لیکن کل سے اُنہوں نے یہاں پر پریکٹس کی ہے جس کی وجہ سے انہیں مقابلوں میں آسانی ہوئی لیکن ابھی بھی یہ خطرناک ہے "میرے بابا بابر خان یوسف زئی فور بائی فور کلب کے صدر ہیں ان ہی کی وجہ سے مجھے شوق ہوا اور میرے بابا نے مجھے ٹرین کیا۔”

بی بی عائشہ کے مطابق یہاں پر برف باری سے بھی خوب لطف اندوز ہوئے اور بہت مزہ آیا، دیگر خواتین نے بھی بہت عمدہ طریقے سے ٹریک پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا "اس کے لئے فور بائی فور جیپ کا ہونا لازمی ہے جسے ہم اچھی دیکھ بھال کے ساتھ رکھتے ہیں اور پھر گرمیوں میں صوابی میں واٹر کراس کے مقابلے ہوتے ہیں تو اُس میں بھی حصہ لیتے ہیں۔”

سنو جیپ ریلی میں شریک پشاور کی مریم ذہین نے کہا کہ پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے میں نے بہت جتن کئے لیکن کامیاب نہیں ہو پائی، ”میں نے دوسری پوزیشن حاصل کی لیکن اب بی بی عائشہ کے ساتھ محنت کر کے ان سے پہلی پوزیشن لینے کی کوشش کروں گی، خوشی بھی ہے کہ بی بی عائشہ بھی ایک لڑکی ہے وہ بھی گھر سے نکل کر معاشرے کی جانب سے سیکڑوں باتوں کو نظر انداز کر کے اپنے مستقبل کو روشن کر رہی ہے۔”

ضلعی انتظامیہ اور فرنٹیئر فور بائی فور کلب کے زیر اہتمام کالام میں سنو جیپ ریلی میں ملک بھر سے ڈرائیوروں نے پرخطر ٹریک پر اپنے مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا، ان  ڈرائیوروں کی مہارت دیدنی تھی کبھی برف کو چیرتے ہوئے تو کبھی ٹریک کو کراس کرتے ہوئے خطرناک کرتب کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جب کئی گاڑیاں ٹریک پھنسی تو کئی گاڑیاں دریا کو چیرتے ہوئے نکل گئی۔

فرنٹیئر فور بائی فور کلب کے صدر اور بی بی عائشہ کے والد بابر یوسفزئی نے بتایا کہ بی بی عائشہ نے کم عمر میں بہت بڑا اعزاز حاصل کیا ہے ہم نے ان کے ساتھ بہت جتن کئے تھے، "کم عمری میں ڈرائیونگ کرنا قانونی طور پر غلط سمجھا جاتا ہے لیکن ہم نے ان کو صرف سنو جیپ ٹریک کے حد تک محدود رکھا اور پھر خصوصی تربیت کے بعد ان کو جیپ ٹریک پر آنے کے اجازت دی، "بی بی عائشہ کی مہارت اور قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فرنٹیئر فور بائی فور کلب نے جیپ ٹریک پر ڈرائیونگ کرنے کے لیے عارضی لائسنس فراہم کیا تھا۔”

بابر یوسفزئی نے مزید بتایا کہ ہم چودہ سال سے لے کر سترہ سال تک خصوصی طور پر آف روڈ تربیت دے رہے ہیں کیونکہ جب وہ اٹھارہ سال کی ہو جاتی ہیں تو باآسانی نیشنل اور انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت کر سکتی ہیں "اس ایونٹ کا مقصد علاقے میں سرمائی سیاحت کو فروغ دینا ہے ٹریک پر مردوں کے ساتھ خواتین نے بھی گاڑیاں دوڑائیں جو کہ نئے سال اور نئے دور کا سنہرا آغاز ہیں۔”

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک وقت میں سوات طالبان کا مرکز رہا ہے جبکہ یہاں پر خواتین کا کھیلوں میں حصہ لینا قابل تحسین ہے ملک اور قوم کو ترقی دینے کے لیے اس طرح  کی سرگرمیاں انتہائی اہم ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button