بین الاقوامیعوام کی آواز

ایران اسرائیل تنازع: ایران کا مذاکرات سے دو ٹوک انکار، چین کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

ایران نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک اسرائیلی حملے جاری رہیں گے، کسی بھی فریق سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی حالیہ جوابی کارروائیوں کے بعد کئی ممالک اس تنازع سے خود کو دور کر رہے ہیں۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران پر جاری اسرائیلی جارحیت کے تسلسل میں کسی بھی قسم کی سفارتی بات چیت کا امکان نہیں، کیونکہ اس صورتحال میں یکطرفہ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

چینی صدر کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے ایران اسرائیل کشیدگی پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ جنگ دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے اہم اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

علاقائی تنازع کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر چین سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو ایران اور اسرائیل سے نکل جانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ایران نے اپنی طاقت کا صرف تیس فیصد استعمال کیا: محسن رضائی

ایرانی مصلحت نظام کونسل کے رکن اور سینئر رہنما محسن رضائی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے ’وعدہ صادق 3‘ نامی فوجی آپریشن کے تحت اسرائیل پر 400 میزائل اور 600 ڈرون حملے کئے۔ ان کے مطابق ان حملوں میں 50 اسرائیلی ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

محسن رضائی نے مزید کہا کہ ایران نے اپنی مکمل عسکری صلاحیت کا صرف 30 فیصد حصہ استعمال کیا ہے، جبکہ اس کا 5 فیصد خفیہ اسٹریٹجک ذخیرہ بھی زیرِ استعمال نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ ایرانی میزائل اسرائیل کے چار سطحی دفاعی نظام کو توڑ دیں گے، لیکن حقیقت میں ایسا ہو چکا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی کے حالیہ واقعات پورے مشرق وسطیٰ کو ایک وسیع جنگ کی جانب دھکیل سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں سفارتی دباؤ اور بین الاقوامی ثالثی کی اشد ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن قائم کیا جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button