بین الاقوامیعوام کی آواز

ایران کا اسرائیل پر داغا سیجل 2 میزائل کتنا خطرناک ہے؟

جمعرات کی صبح ایران نے اسرائیل پر متعدد بیلسٹک میزائل داغے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 65 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ چھ میزائل مختلف علاقوں میں گرے، جن میں تل ابیب، مقبوضہ یروشلم، گُوش دان اور صحرائے نیگیو شامل ہیں۔ ایک میزائل نیگیو کے علاقے میں ایک عمارت پر گرا، جبکہ دوسرا مشہور سوروکا میڈیکل سینٹر کو لگا، جس سے اسپتال کو شدید نقصان پہنچا۔

اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کو سابقہ حملوں کے مقابلے میں زیادہ بڑے پیمانے پر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تباہ کاری کا دائرہ وسیع ہے۔ رپورٹ کے مطابق تل ابیب، ہولون اور دیگر کئی مقامات پر شدید تباہی ہوئی، جبکہ ایران نے مبینہ طور پر جنوبی اسرائیل کے اسپتال کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔

دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کا مؤقف ہے کہ میزائل حملوں کا ہدف اسرائیلی فوج کی کمانڈ اور انٹیلیجنس ہیڈکوارٹرز تھے، اور سوروکا اسپتال کو نقصان اس کے قریبی فوجی تنصیبات کی وجہ سے پہنچا۔

ایران کا سیجل 2 میزائل کتنا خطرناک ہے؟

ایرانی نیوز ایجنسی "تسنیم” کے مطابق ان حملوں میں سیجّل 2 میزائل استعمال کیا گیا، جو 2,000 کلومیٹر سے زائد رینج کا حامل ایک دو مرحلوں پر مشتمل ٹھوس ایندھن والا بیلسٹک میزائل ہے۔

اسرائیلی دفاعی تجزیہ کار ڈورون کادوش نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ڈین بلاک کے علاقے میں گرنے والا میزائل معمول کے ایرانی میزائلوں کے مقابلے میں زیادہ وزنی اور تباہ کن تھا، جو اس کی دھماکہ خیز طاقت کو کئی گنا بڑھاتا ہے۔

سیجّل 2 کی خصوصیات میں تیز رفتاری، درست نشانہ اور 500 سے 650 کلوگرام وزنی وارہیڈ شامل ہیں، جبکہ اس کے ٹھوس ایندھن کی بدولت یہ میزائل فوری طور پر داغا جا سکتا ہے، جو اسے حربی لحاظ سے مؤثر اور خطرناک بناتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button