ایران-اسرائیل جنگ: اسرائیل کے خلاف "آپریشن وعدہ صادق 3” عسکری کارروائی کا آغاز

گزشتہ رات ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں بڑے پیمانے پر عسکری کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جسے سرکاری طور پر "آپریشن وعدہ صادق 3” کا نام دیا گیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اس آپریشن کے تحت ایران نے اسرائیل پر 150 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے، جن میں تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دفاعی نظام نے اسرائیل کے دو جنگی طیارے مار گرائے، جبکہ ایک خاتون پائلٹ کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی دفاعی اداروں نے شہریوں کو تا حکمِ ثانی محفوظ پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ ایران سے جنگ کم از کم دو ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کے بعد تل ابیب میں وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرز کے قریب آگ بھڑک اٹھی، جبکہ اسرائیلی فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس بھی فوری طور پر روک دی گئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس صورتحال پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر حملے جاری رکھے جائیں گے اور اس کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے گا۔
عالمی منڈی پر اثرات
ایران-اسرائیل کشیدگی کے اثرات عالمی معیشت پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ امریکی اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے، جہاں ڈاؤ جونز انڈیکس 868 پوائنٹس یعنی 2 فیصد، نیسڈیک 1.2 فیصد اور ایس اینڈ پی 500 انڈیکس 1.1 فیصد تک گر چکے ہیں۔
اسرائیلی حملے اور ایرانی جوابی کارروائی کا پس منظر
خیال رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کئے تھے، جن میں ایرانی فوجی قیادت، سائنسدانوں اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں کم از کم 78 افراد شہید ہوئے، جن میں 6 سینیئر سائنسدان بھی شامل تھے۔
جوابی کارروائی میں ایرانی پاسداران انقلاب نے واضح پیغام دیتے ہوئے اپنی کارروائی کو ‘وعدہ صادق 3’ کا نام دیا ہے، جس کے تحت ایرانی میزائل اسرائیلی فوجی اور دفاعی مراکز پر داغے گئے۔ اسرائیل نے بھی اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران کے متعدد ریڈارز، میزائل لانچرز اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔
سفارتی رابطے منقطع، خطرناک صورتحال
صورتحال کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے تمام سفارت خانے تاحکم ثانی بند کر دیے ہیں، جب کہ قونصلر خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی انقلابی گارڈز اور ایئر فورس کے زیر زمین اجلاس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
فضائی صورتحال
ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جوابی کارروائی کی وجہ سے 6 ممالک کی فضائی حدود مسلسل بند ہے جس کی وجہ سے پاکستان کا فلائٹ آپریشن زیادہ متاثر نہیں ہوا تاہم بھارت کی ہوا بازی کی صنعت کو شدید نقصانات کا سامنا ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق حملے کے دوران بھارت کی 30 پروازوں کے رخ موڑنا پڑے اور درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
گزشتہ رات اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی فضائی حدود ہر نوعیت کی پروازوں کیلئے بند کی گئی جب کہ عراق نے بھی اپنی فضائی حدود بند کردی تھی۔
جمعہ کی صبح اردن کی جانب سے بھی فضائی حدود بند کرنے کا نوٹم جاری کیا گیا، شام اور لبنان کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر اپنی فضائی حدود مکمل بند کر رکھی ہے۔
ایران پر حملے کے وقت بھارت کی دہلی کی 2 پروازیں ایران میں پھنس گئی تھیں تاہم مختصر دورانیے کے دوران انہیں ایران کی فضائی حدود سے واپس دھکیل دیا گیا۔