جمرود واقعہ: 12 سالہ طالبعلم کی وفات پر یونیسف کا اظہار افسوس اور تشدد کی شدید مذمت

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں 12 سالہ طالبعلم کی مبینہ طور پر سکول اسمبلی کے دوران جسمانی سزا کے باعث ہلاکت پر گہرے دکھ اور غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
یونیسف کی جانب سے جاری بیان میں متاثرہ طالبعلم کے اہلِ خانہ، ساتھی طلبہ اور پورے مقامی کمیونٹی سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔
ادارے نے سخت الفاظ پر مشتمل بیان میں سکولوں، گھروں یا کسی بھی ادارے میں بچوں پر تشدد کی ہر شکل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ "بچوں کے خلاف تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں۔” بیان میں کہا گیا کہ "سکول بچوں کے لیے ایک محفوظ اور علم دوست پناہ گاہ ہونی چاہییں، جہاں ان کی پرورش اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔”
یونیسف نے اس واقعے کو تعلیمی اداروں پر والدین اور بچوں کے اعتماد کی "سنگین خیانت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی سزا بچوں کی جسمانی و ذہنی نشوونما پر منفی اثر ڈالتی ہے، ان کی فلاح و بہبود کو متاثر کرتی ہے اور انہیں اپنی مکمل صلاحیتوں کے مطابق ترقی سے روکتی ہے۔
یونیسف نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جسمانی سزا پر پابندی سے متعلق موجودہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائے، اساتذہ کو مثبت اور غیر تشدد آمیز تربیتی طریقوں سے متعلق جامع تربیت فراہم کرے اور ان سماجی و ثقافتی رویوں میں تبدیلی لانے کے لیے عملی اقدامات کرے جو ایسے رویوں کو فروغ دیتے ہیں۔
ادارے نے یاد دلایا کہ یہ اقدامات پاکستان کی اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوقِ اطفال پر دستخط کی حیثیت سے بین الاقوامی ذمہ داریوں کا حصہ ہیں۔
یونیسف نے مزید کہا:”ہر بچے کو محفوظ، معاون اور پرورش کرنے والے ماحول میں تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔ بچوں کو کبھی بھی تشدد کا نشانہ نہیں بننا چاہیے۔ ان کے حقوق کا ہر حال میں احترام ضروری ہے۔”