کابل ایئرپورٹ پر دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی
افغانستان کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر مبینہ خودکش دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 150 ہو گئی ہے۔ حملے میں ہلاک امریکی فوجیوں کی تعداد 13 تک پہنچ گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حملے میں 28 طالبان بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے حملے میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کا بدلے لینے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ حملے کہ زمہ داران کو تلاش کریں گے اور اپنے ہلاک فوجیوں کا قرض ان سے چکائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ 31 اگست تک امریکن فوج، ان کے سات کام کرنے والوں کا انخلاء جاری رہے گا۔
مبینہ طور پر خودکش حملے کی زمہ داری آئی ایس آئی ایس کے ( دولت اسلامیہ خراسان) نے قبول کی تھی جس کی تصدیق امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاوس میں اپنے تقریر میں کی۔ صدر بائیڈن نے زور دیا کہ جو بھی امریکہ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں وہ یہ جان لے کہ "ہم انکو معاف نہیں کریں گے، ہم ان کو معاف نہیں کریں گے۔”
ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ امارت کابل میں مقامی لوگوں پر دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے لکھا تھا کہ حملہ اس جگہ کے اندر پیش آیا ہے جہاں کی امنیت کی زمہ داری امریکن فوج کے ساتھ تھی۔
کابل ائیر پورٹ حملوں پر ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ وہ کابل ائیر پورٹ دل کو جھنجوڑنے والی تصایر نہیں دیکھ سکتے اور وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔