ڈبلیو ایچ او نے کورونا سے ہلاکتیں دگنی ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی عدم موجودگی کے نتیجے میں کورونا سے اموات کی تعداد 20 لاکھ سے دگنی ہوجائے گی۔
ملکی انگریزی روزنامہ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے وزیراعظم نے تمام مملک پر زور دیا کہ اگر ان میں سے کسی نے کورونا کے خلاف ویکسین تیار کرلی تو وہ دنیا کے ساتھ شیئر کرے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ تجاویز کرچکی ہے جبکہ 10 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
علاوہ ازیں کورونا وبا سے عالمی معیشت تباہ حال ہے۔
تاحال وبائی بیماری کے سست ہونے کے آثار نہیں دکھائے دے رہے اور جاپان کے نئے وزیر اعظم یوشیہدا سوگا نے جمعہ کے روز 2021 میں ملتوی شدہ ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے صحافیوں کو بتایا کہ ’10 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ہمیں 20 لاکھ ہونے سے قبل اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ‘کیا ہم اجتماعی طور پر وہ کام کرنے کے لیے تیار ہیں جو اموات میں اضافے سےبچائے؟’
ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا کہ ‘اگر ہم ان اقدامات کو نہیں کرتے ہیں تو ہاں! ہم 20 لاکھ کی تعداد کو دیکھ رہے ہیں اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اقوام متحدہ کی ورچوئل اجلاس میں اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ‘جس کسی نے بھی ویکسین تیار کرلی ہے وہ ضرور دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کرے کیونکہ یہ عالمی ذمہ داری اور یہ اخلاقی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘شاید کچھ لوگوں کو قلیل مدتی فائدہ یا نفع بھی نظر آئے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں انسانیت کی بقا بقا ہے’۔
دوسری جانب جاپان کے وزیراعظم یوشیہدا سوگا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اگلے سال کے موسم گرما میں جاپان ٹوکیو اولمپک اور پیرا اولمپک کھیلوں کی میزبانی کے لیے پرعزم ہے کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انسانیت نے وبائی امراض کو شکست دے دی ہے۔
لیکن دنیا بھر کورونا کیسز میں مسلسل اضافے سے یہ خدشات لاحق ہے کہ آیا اس وبا سے اگلے سال بھی چھٹکارہ ممکن ہوسکے گا۔
برازیل میں حکام نے ریو ڈی جنیرو کے کارنیول کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔
دنیا کے سب سے بڑے ٹینس مقابلوں میں سے ایک دن میں صرف ایک ہزارمداحوں کو اجازت دی جارہی ہے جس کا مطلب ہے ‘اربوں یورو کا نقصان’۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا کہ امریکا میں کورونا کے 70 لاکھ کیسز تجاویز کرچکے ہیں جو عالمی آبادی کا صرف 4 فیصد حصہ بننے کے باوجود عالمی سطح کا پانچواں حصہ ہے۔