افغان حکومت 7 اہم طالبان قیدیوں کو قطر منتقل کرے گی
افغان حکومت اور طالبان کے مابین قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہوگیا، بقیہ 7 طالبان قیدیوں کو افغان جیلوں سے قطر منتقل کیا جائے گا، جبکہ طالبان نے امن مذاکرات کی شروعات سے قبل ان 7 قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رکھا تھا۔
افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز افغان حکومت نے 113 طالبان قیدیوں کو رہا کیا تھا اور طالبان نے صوبہ قندھار میں 2 افغان کمانڈوز مقامی حکام کے حوالے کئے تھے۔
افغان اور مغربی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ باقی رہ جانے والے 7 طالبان قیدیوں کو ایک معاہدے کے تحت افغان جیلوں سے قطر منتقل کیا جائے گا جہاں ان کی نگرانی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان فروری 2020 میں دوحہ میں تاریخی امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان کو ایک ہزار قیدی رہا کرنے تھے۔
افغان حکومت اب تک تقریباً 4600 طالبان قیدی رہا کرچکی ہے اور سنگین جرائم کے الزامات پر 400 طالبان قیدیوں کی رہائی روکی ہوئی تھی جب کہ طالبان کا اصرار تھا کہ ان کی دی گئی فہرست کے مطابق تمام قیدیوں کی رہائی کے بعد ہی بین الافغان مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔
دوسری جانب افغان حکومت نے بقیہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بارے میں حتمی فیصلے تک پہنچنے کے لیے طالبان کی مخالفت کے باوجود لویہ جرگہ بلایا تھا جس نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔
امریکا طالبان معاہدے کی آخری شق کے مطابق بین الافغان مذاکرات کے ایجنڈے میں مکمل جنگ بندی بھی شامل ہوگی اور بین الافغان مذاکرات میں شامل فریقین جنگ بندی کی تاریخ کے ساتھ اس کے مشترکہ عملدرآمد کے طریقہ کار پر بھی بات کریں گے جس کا اعلان مذاکرات کی تکمیل کے بعد افغانستان کے سیاسی مستقبل کے لائحہ عمل کے ساتھ کیا جائے گا۔