حرمین شریفین کے انتظامات کے لئے مزید خواتین تعینات
حرمین شریفین کے انتظامات دیکھنے والے ادارے نے مزید 10 خواتین کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی سمیت کسوہ کعبہ کے انتظامی عہدوں پر تعینات کردیا۔
عرب اخبار عرب نیوز کے مطابق حرمین شریفین کے انتظامات دیکھنے والے ادارے جنرل پریزیڈنسی افیئر آف ہولی ماسک کے صدر ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس کی جانب سے جاری بیان میں مزید 10 خواتین کی تقرری کی اجازت دے دی گئی۔
تعینات کی گئی تمام 10 نئی خواتین کو حرمین شریفین کے مختلف شعبوں میں اہم انتظامی عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
حرمین شریفین میں اعلیٰ عہدے پر خدمات دینے والی کمیلیا الدادی کے مطابق تعینات کی گئی خواتین کو انجنیئرنگ، ایڈمنسٹریشن اور سپروائزر کے عہدوں سمیت دیگر اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق تعینات کی گئی خواتین دونوں مساجد میں موجود اہم عمارتوں کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات سر انجام دیں گی۔
تعینات کی گئی خواتین غلاف کعبہ کی تبدیلی، لائبریری اور گیلری سمیت دیگر عمارتوں میں خدمات دیں گی۔
حرمین شریفین کے انتظامات دیکھنے والے ادارے کے مطابق چوں کہ مقدس مقامات کو دیکھنے کے لیے آنے والے زائرین کی نصف تعداد خواتین پر مشتمل ہوتی ہے، اس لیے وہاں پر خواتین افسران کا تعینات کیا جانا لازم بن چکا تھا۔
مذکورہ 10 خواتین سے قبل گزشتہ برس مارچ میں حرمین شریفین میں ڈاکٹر فاطمہ بنت زید الرشود کو خواتین کے امور کی معاون سیکریٹری تعینات کیا گیا تھا۔
خواتین کے امور کی معاون سیکریٹری کا عہدہ تمام خواتین کے عہدوں سے بڑا ہے، مذکورہ عہدہ حرمین شریفین کے انتظامی امور دیکھنے والے ادارے کے صدر کے بعد خواتین کا دوسرا بڑا عہدہ ہے۔
ڈاکٹر فاطمہ بنت زید الرشود سے قبل ستمبر 2018 میں بھی حرمین شریفین میں 41 خواتین کو انتظامی عہدوں پر تعینات کیا گیا تھا۔
حرمین شریفین میں پہلی بار ستمبر 2018 میں ہی خواتین کو تعینات کیا گیا تھا۔
مقدس مقامات پر خواتین کی تعیناتی وژن 2030 کے تحت کی گئی تھی۔
مقدس مقامات سمیت گزشتہ چند سال میں سعودی عرب کی حکومت نے دیگر شعبہ جات میں بھی خواتین کو نمایاں آزادیاں دی ہیں اور اب وہاں خواتین نہ صرف ڈرائیونگ کر سکتی ہیں بلکہ وہ گھر کے کسی بڑے مرد کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر بھی کر سکتی ہیں۔
اسی طرح اب سعودی خواتین غیر محرم مرد کے ساتھ نوکری بھی کرسکتی ہیں اور اب انہیں اداکاری کرنے کی اجازت بھی حاصل ہے۔