بین الاقوامی

پاک افغان بارڈرکا مسئلہ ایک ہفتہ میں حل ہو جائے گا۔ وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت معیشت اور کاروباری برادری سے متعلق تمام معاملات پر بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، پاک افغان بارڈرکا مسئلہ ایک ہفتہ میں حل ہو جائے گا۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار صدرمیاں انجم نثار کی سربراہی میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق امور، تجارت (برآمدات / درآمدات)، سرحد پار تجارت میں برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو درپیش مشکلات خاص طور پر افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ اے پی ٹی ٹی اے کاروبار کرنے میں آسانی، ملکی برآمدات میں اضافے، پیداواری لاگت اور ٹیکس کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ تمام تر گزارشات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور ترجیحی بنیادوں پر مسائل کو حل کیا جائے گا، تمام معاملات اور خدشات حقیقی ہیں اور فوری توجہ کی ضرورت ہے، معاملات حل ہونے تک متعلقہ وزارتوں کو اس کی پیروی کے لئے ہدایت کی جائے گی۔

میاں انجم نثار نے کہا کہ پاکستان کو تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لئے اپنی برآمدات میں اضافے کی اشدضرورت ہے۔ عالمی سطح پر سست روی نے برآمدی شعبے کی پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے اور کورونا وباکے تناظر میں بہت سے عالمی برانڈز کو دیوالیہ پن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کا اثر پاکستان کی برآمدات کی صنعت پر بھی پڑے گا۔ متعدد ٹیکس عائد کرنے کی وجہ سے پاکستان کی تجارت اور صنعت کو تیز دقت بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اربوں روپے مالیت کے سیلز / انکم ٹیکس کی واپسی فوری ضروری ہے جسے ہماری معیشت کی بقا کے لئے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات کو فروغ دینے کو ترجیح دی جانی چاہئے۔ وزارت تجارت اور وزارت داخلہ این سی او سی کو ایسی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا حل تلاش کرنا چاہئے جو پاکستان کی غیر ملکی تجارت خصوصا افغانستان کو برآمدات میں رکاوٹ بن رہی ہیں اور ان رکاوٹوں کو دور کیا جائے

انجم نثار نے مزید کہا کہ ایس ایم ایز سیکٹر سب سے زیادہ کمزور ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ ایس ایم ایز سیکٹر کو فوری طور پر مالی امداد کی ضرورت ہو گی۔ حکومت ایس ایم ای سیکٹر کی بقاء کے لئے ایس ایم ایز کو زیرو مارک اپ قرض جاری کرے ورنہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے ایس ایم ایز انڈسٹریز بند ہو جائے گا۔

ایف پی سی سی آئی کے وفد اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے مابین ہونے والی ملاقات میں برآمدات کو فروغ دینے کی مختلف راہیں اور بندرگاہ پر بدعنوانی کے الزامات کو بھی زیر بحث لایا گیا جس کی وجہ سے پوری دنیا میں ہماری تجارت کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button