کووڈ 19: امریکی کمپنی نے ویکسین کے حوالے سے خوشخبری سنادی
امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی موڈرنا نے خوشخبری دی ہے کہ ان کی تیارہ کردہ کووڈ 19 ویکسین کے پہلے آزمائشی مرحلے کے نتائج کامیاب رہے ہیں، ویکسین مریضوں کے لیے محفوظ اور قوت مدافعت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔
نیو انگلینڈ طبی جریدے میں شائع مطالعے کے مطابق جن افراد نے موڈرنا کی تیار کردہ ویکسین کی دو خوراک استعمال کیں ان میں وائرس کلنگ اینٹی باڈیز کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے والے افراد کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ پائی گئیں۔
مطالعے کے مطابق ان افراد میں سے کسی پر بھی ویکسین کے خطرناک اثرات مرتب نہیں ہوئے البتہ کچھ افراد نے تھکاوٹ، سر درد، سردی لگنا، پٹھوں میں درد جیسی شکایات کیں تاہم یہ اثرات ان میں دیکھے گئے جنہوں نے دوسری خوراک بہت زیادہ مقدار میں لی تھی۔
واضح رہے کہ موڈرنا وہ پہلی کمپنی ہے جس نے 16 مارچ کو ویکسین کا ٹرائل انسانوں پر کرنا شروع کیا تھا اور اب 66 دنوں کے بعد اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
کامیاب نتائج پر امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیس ڈیزیزز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا یہ خوشی کی خبر ہے، اس سے کوئی بھی منفی اثرات سامنے نہیں آئے بلکہ یہ وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے ایک اہم ویکیسن ہے جو اینٹی باڈیز کو متوازن کرے گی۔
ڈاکٹر فاؤچی نے ٹیلیفونک انٹرویو میں کہا کہ اگر موڈرنا کی یہ کی ویکسین قدرتی انفیکشن کے مقابلے میں کوئی ردعمل دے سکتی ہے تو اسے فاتح قرار دیتے ہیں، اس لیے ہم اس کے نتائج سے بہت خوش ہیں۔
یاد رہے کہ کسی بھی ویکسین کی تیاری کے پہلے مرحلے اور دوسرے مرحلے میں اس کی سیفٹی کو جانچا جاتا ہےجب کہ تیسرے مرحلے میں اس کے مؤثر ہونے کی آزمائش کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ چین کی سائنوواک بائیوٹیک کمپنی نے بھی کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے تیار کی گئی اپنی ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائلز برازیل میں شروع کر دیے ہیں۔