کورونا اور حج، خانہ کعبہ چھونا، حجر اسود کو بوسہ دینا ممنوع قرار
مکہ مکرمہ کے گورنریٹ نے رواں سال 2020 کے حج سے متعلق قواعد و ضوابط جاری کر دیے۔ حج سے متعلق جاری قواعد و ضوابط کے علاوہ مسجدالحرام، منیٰ، عرفات، مزدلفہ اور قیام طعام سے متعلق بھی ضوابط جاری کیے گئے ہیں۔
مکہ مکرمہ کے گورنریٹ کی جانب سے جاری کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق 28 ذی القعدہ سے 12 ذی الحجہ تک منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں بغیر اجازت جانا منع ہوگا۔ حج کے لیے آنے والے افراد اور حج کرانے والوں کو حفاظتی ماسک اور دستانے پہننا ہوں گے جب کہ سر کے بال تراشنے، مونڈھنے، داڑھی بنانے والے ایک دوسرے کے آلات استعمال نہیں کرسکیں گے۔
قواعد کے مطابق باجماعت نماز کی اجازت ہوگی تاہم نماز کے دوران ماسک پہننا لازمی ہوگا جب کہ نمازی ایک دوسرے سے 2 میٹر فاصلےکی پابندی کریں گے اور لفٹ استعمال کرتے وقت بھی سماجی فاصلہ رکھنا ہوگا۔
دوسری جانب مسجد الحرام، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں کولرز ہٹا دیے جائیں گے اور پانی پینے یا زمزم کے لیے ڈسپوزیبل بوتلیں، ڈبے استعمال کیےجائیں گے جب کہ کھانے پینےکے برتن دوبارہ استعمال کرنےکی اجازت نہیں ہوگی۔
خانہ کعبہ یا حجر اسود کو چھونا منع ہوگا جب کہ حج میں جمرات کی رمی کے لیے پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔
حج ضوابط کے مطابق بسوں میں مسافروں کی تعداد متعین ہوگی، پورے سفر کے لیے ہر حاجی کی نشست متعین ہوگی اور کسی بھی حاجی کو بس میں کھڑے ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ ڈرائیوروں اور مسافروں کو بس میں سفر کے دوران ماسک اتارنےکی اجازت نہیں ہوگی۔
میدان عرفات اور مزدلفہ میں مخصوص مقامات پر قیام کی پابندی کرنا ہوگی اور عبادت کے دوران حاجیوں کو ماسک اتارنے کی اجازت نہیں ہوگی، مطابق طواف کے لیے مطاف جانے والوں کی قافلہ بندی ہوگی اور طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا ہوگا جب کہ صفا و مروہ کی سعی ہر منزل سےہوگی اور سعی کے دوران سماجی پابندی کرائی جائےگی۔
حاجیوں کو خارجی صحنوں میں کھانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ طواف کی جگہ ،صفا و مروہ کے علاقےکو حاجیوں کے ہرکارواں کے بعد سینیٹائز کیا جائے گا۔ مسجد الحرام سے قالین اٹھالیے جائیں گے اور اپنی جائے نماز استعمال کرنے کی تاکید کی جائےگی۔