مالاکنڈ: وبائی ٹائیفائیڈ سے 300 سے زائد بچے متاثر، بٹ خیلہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ

محمد انس
مالاکنڈ ضلع مالاکنڈ میں ٹائیفائیڈ بخار کی وبا شدت اختیار کرگئی ہے، تحصیل بٹ خیلہ اور تھانہ بایزئی کے علاقوں میں 300 سے زائد بچے متاثر ہوکر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں داخل کرا دیے گئے۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اضافی آئسولیشن وارڈ قائم کر دیا گیا ہے۔
متاثرہ علاقوں اماندرہ، آلاڈھنڈ ڈھیری، ڈھیری جولگرام اور خار میں ٹائیفائیڈ کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر متاثرہ بچوں کی عمریں 1 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
انچارج ایمرجنسی بٹ خیلہ ہسپتال علی محمد نے کہا "گزشتہ چند دنوں سے بٹ خیلہ ہسپتال میں ٹائیفائیڈ کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ روزانہ درجنوں بچے بخار کی شکایت کے ساتھ لائے جا رہے ہیں، جن میں اکثریت ٹائیفائیڈ سے متاثرہ پائی گئی ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایک اضافی آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ ہم تمام متاثرہ بچوں کو ممکنہ طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں، تاہم والدین سے اپیل ہے کہ بچوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور صرف اُبالا ہوا یا فلٹر شدہ پانی استعمال کریں۔”
محکمہ پبلک ہیلتھ کے ملازم شہزاد نے کہا "ہم نے مختلف مقامات پر پانی کے ٹینکوں اور فائف لائنز کی صفائی کی ہے، اور کلورین کا بھی استعمال کیا گیا ہے تاکہ پانی کو جراثیم سے پاک رکھا جا سکے۔ بٹ خیلہ کے علاقے غریب آباد میں ٹائیفائیڈ کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس لیے وہاں خصوصی توجہ دی گئی ہے اور صفائی کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر جاری رکھا گیا ہے۔ ہماری ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں تاکہ وبا پر قابو پایا جا سکے۔”
متاثرہ بچی حادیہ کے والد نے ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "میری بیٹی حادیہ کو چند دن سے تیز بخار تھا، جب ہسپتال لائے تو ڈاکٹرز نے ٹائیفائیڈ کی تشخیص کی۔ ہم بہت پریشان ہیں کیونکہ علاقے میں کئی اور بچے بھی اسی بخار میں مبتلا ہیں۔ ہمیں پینے کے صاف پانی کی قلت کا سامنا ہے اور صفائی کا نظام بھی ناقص ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ ہمارے بچے محفوظ رہ سکیں۔”