خیبرپختونخوا: صحت کارڈ پر 11 لاکھ سے زائد مریضوں کا مفت علاج

سلمان یوسفزئی
خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پلس پروگرام کے تحت 12 مارچ 2024 سے 21 اپریل 2025 تک مجموعی طور پر 11 لاکھ 55 ہزار 803 مریضوں کا علاج مفت کیا گیا، جس پر 30 ارب 91 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ ہوئی۔
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ داخلے پشاور سے رپورٹ ہوئے، جہاں 1 لاکھ 16 ہزار 673 مریضوں کا علاج ہوا، جس پر 3 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی۔ دوسرے نمبر پر مردان رہا جہاں 87 ہزار 343 مریضوں کا علاج کیا گیا۔
علاج کی اقسام کے لحاظ سے سب سے زیادہ مریض میڈیکل کیسز (2 لاکھ 59 ہزار سے زائد) اور ڈائیلاسز (2 لاکھ 13 ہزار سے زائد) کے لیے داخل ہوئے۔ اسی طرح جنرل سرجری، گائنی، کارڈیالوجی اور نیورو سرجری کے شعبوں میں بھی ہزاروں مریضوں کا علاج کیا گیا۔
صحت کارڈ کے تحت خواتین مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 18 ہزار 579 رہی جبکہ مرد مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 37 ہزار 221 رہی۔ ٹرانس جینڈر مریضوں کے 3 کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔
ہسپتالوں کی تقسیم کے مطابق 8 لاکھ 27 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں ہوا، جبکہ 3 لاکھ 28 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج نجی ہسپتالوں میں کیا گیا۔
زیادہ مریضوں کا علاج لیڈی ریڈنگ ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، مردان میڈیکل کمپلیکس اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کیا گیا۔
حکام کے مطابق صحت کارڈ پلس پروگرام کے ذریعے عوام کو علاج کی مفت سہولت فراہم کر کے صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے۔