صحتعوام کی آواز

9 سال، صرف 62 لائسنس! خیبرپختونخوا میں 19 ہزار ہسپتال بغیر لائسنس چلنے کا انکشاف

خیبرپختونخوا میں ہیلتھ کیئر کمیشن گزشتہ 9 سال میں صرف 62 طبی مراکز کو لائسنس جاری کر سکا، جبکہ صوبے بھر میں 19 ہزار سے زائد سرکاری و نجی ہسپتال اور کلینکس تاحال بغیر لائسنس کے کام کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 2015 میں نافذ کئے گئے ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ کے تحت تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں، کلینکس اور لیبارٹریوں کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا گیا تھا، تاہم عملی صورتحال اس کے برعکس ہے۔ اب تک صرف چند سرکاری اور نجی اداروں کو ہی لائسنس جاری ہو سکا ہے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن کے طریقہ کار کے مطابق کسی بھی ادارے کو لائسنس کے لیے درخواست دینا، معائنہ کروانا، اور سہولیات کے معیار پر پورا اترنا ضروری ہوتا ہے۔ لائسنس کی سالانہ تجدید بھی لازم ہے، لیکن ان تقاضوں پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث بیشتر ادارے لائسنس کے بغیر ہی سرگرم ہیں۔

کمیشن کی ویب سائٹ پر دی گئی فہرست کے مطابق صرف 62 ادارے جیسے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور، ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد، سوات جنرل ہسپتال، اور نارتھ ویسٹ جنرل ہسپتال جیسے بڑے مراکز ہی لائسنس یافتہ ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سست رفتاری اور مؤثر مانیٹرنگ کا فقدان عوام کی صحت کے لیے خطرہ بن چکا ہے، اور بغیر لائسنس طبی مراکز کے باعث مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر اقدامات اٹھائے تاکہ تمام طبی اداروں کو لائسنس کے دائرے میں لایا جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button