کرک: گیس نہیں تو پولیو کے قطرے بھی نہیں؛ خواتین نے پولیو ٹیم کو علاقے سے باہر کر دیا
ہم گیس بلز وقت پر ادا کرتے ہیں لیکن گیس پھر بھی غائب ہے۔ جب تک گیس نہیں دی جائے گی پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ برسراحتجاج خواتین کا اعلان
کرک میں گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور احتجاجاً صوبے سمیت ملک بھر میں جاری پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
کرک کے علاقے سیریخواہ میں گیس بندش کے خلاف گیس بلز اور بینرز اٹھائے خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے پولیو ٹیم کو علاقے سے باہر کر دیا۔
برسراحتجاج خواتین کا کہنا تھا کہ ان کی یونین کونسل گیس کی پیداوار کا حامل علاقہ ہے لیکن ان کے لئے گیس پھر بھی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشتر حصوں میں موسم سرد؛ بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا امکان
ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کے آمد کے ساتھ ہی علاقے میں گیس غائب ہے: "ہم گیس بلز وقت پر ادا کرتے ہیں لیکن گیس پھر بھی غائب ہے۔ جب تک گیس نہیں دی جائے گی پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔”
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم جاری ہے؛ جبکہ حکومت نے پشاور سمیت خیبر پختونخوا بھر میں بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ 13 دسمبر کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے پاکستان میں مزید 4 پولیو کیسز کی تصدیق کی جس کے ساتھ رواں برس کے دوران پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 63 ہو گئی ہے۔
2024 کے دوران بلوچستان سے 26 ، خیبر پختونخوا سے 18، سندھ سے 17، پنجاب اور اسلام آباد سے 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔