لیڈی ریڈنگ اسپتال کی سرکاری ادویات کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا انکشاف
خیبرپختونخوا کے سب سے بڑے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو جاری کردہ سرکاری ادویات کی غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کی سرکاری ادویات فروخت کرنے کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ادویات کے فروخت میں ملوث لیڈی ریڈنگ اسپتال کے تین ملازمین سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار ملزمان میں سلیمان، عبدالجبار، عابد، عماد، طاہر اور یوسف جان شامل ہیں۔ ملزم یوسف جان گینگ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ ملزم سلیمان، عبد الجبار اور عابد لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بطور ٹیکنیشن ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری ادویات کی خوردبرد میں ملوث تھے۔ ملزمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کو جاری کی گئی سرکاری ادویات غیر قانونی طور پر فروخت کرتے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر پشاور کی مختلف پرائیویٹ اسپتالوں میں چھاپے مارے گئے۔ اس دوران دو نجی میڈیکل اسٹوروں کے گودام سے بھی بھاری مقدار میں سرکاری ادویات برآمد کی گئی ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سرکاری ادویات کی غیر قانونی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ادویات کی غیر قانونی فروخت میں ملوث پرائیوٹ ہسپتالوں کا ریکارڈ اکھٹا کیا جا رہا ہے۔
دیگر ہسپتالوں میں بھی چھاپہ مار کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔