سردی کی آمد کے ساتھ ہی موسمی بیماریوں میں بھی اضافہ
ناہید جہانگیر
سردی میں اضافے کے ساتھ ہی لوگ موسمی بیماریوں نزلہ، زکام اور بخار میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ وجوہات کیا ہیں اور ان سے کیسے بچایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے میڈیکل آفیسر پروفیسر ضیاء الدین کہتے ہیں کہ سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی چھوٹے بڑے بزرگ نزلہ و بخار میں مبتلا ہو جاتے ہیں، جسے ہم فلو کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
موسمی بیماریاں خشک سرد موسم میں کافی زیادہ پھیلی ہوئی ہے اس کی وجہ وائرل انفکشن ہے اس کو میڈیکل کی زبان میں انفلوئنزا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں عام طور پرمریض کو کھانسی زکام اور نزلہ کی شکایت ہوتی ہے۔ ساتھ ساتھ ہلکا ہلکا سا بخار بھی ہوتا ہے۔ اس بخار کی وجہ سے ہڈیوں میں درد محسوس ہوتا ہے کیونکہ یہ موسمی بیماری ہوتی ہے تو اس قسم کی بیماری کے دوران گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ عام طور پر یہ تکلیف یا یہ بیماری تین سے چار دن میں مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر کھانسی، زکام یا نزلہ دو یا تین دن میں ٹھیک نا ہو تو کسی بھی مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
پروفیسر ضیاء الدین نے موسمی بیماری جیسے نزلہ،کھانسی اور بخار سے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے کہا کہ اس موسم میں خود کو اپنے گھر والوں کو ٹھنڈے پانی کے استعمال سے اور ٹھنڈ سے بچانا چاہئے یعنی خود کو گرم رکھیں۔گھر سے باہر نکلتے ہوئے منہ کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں کیونکہ گرد و غبار سے گلہ خراب ہونے کے ساتھ زکام اور کھانسی کی شکایت شدید ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ اس خشک سرد موسم میں بچوں کو نمونیا ہو سکتی ہے والدین کو چاہئے کہ بچوں کو گرم رکھنے کے علاوہ صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں کیونکہ ہر سال سینکڑوں بچے نمونیا کا شکار ہوجاتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر میں انفلوئنزا ویکسین کا لگوانا بہت ضروری ہے جو کہ اکتوبر یا نومبر کے موسم میں لگائی جاتی ہے۔ خصوصا وہ لوگ جن کو الرجی یا دمہ کی تکلیف ہو یا وہ مریض جو پہلے ٹی بی گزار چکے ہیں۔ انفلوئنزا ویکسین شوگر کے مریضوں کے لیے بھی کافی مفید ہوتا ہے کہ یہ ویکسین لگانا انتہائی ضروری ہے۔ موسمی بیماری خطرناک نہیں ہے لیکن لاپرواہی یا احتیاطی تدابیر نا اپنا کر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے بروقت علاج کے ساتھ احتیاط لازمی کریں۔