صحت

خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 97 تک پہنچ گئی

 

خالدہ نیاز

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کے متاثرہ کیسز میں اضافہ ہونے لگا۔ خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 97 ہوگئی۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ڈینگی کے سب سے زیادہ 25 کیسز پشاور سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ صوابی میں 19، مردان میں 13، چترال لوئرمیں 7، باجوڑ اور کوہاٹ میں 6، 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسی طرح بٹگرام میں 4، نوشہرہ میں 3، ڈی آئی خان میں 3، ایبٹ آباد میں 2، خیبرمیں 2، دیر لوئر میں 2 اور ہنگو، تورغر، مانسہرہ و لکی مروت اور بنوں میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ محکمہ صحت نے تمام اضلاع میں ڈینگی روک تھام کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں پچھلے سال 75 ہزار ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں سے 22617 کا تعلق خیبرپختونخوا سے تھا۔

ڈینگی وائرس کیا ہے؟

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں میڈیکل پروفیسر کے طور پر کام کرنے والے ڈاکٹر ضیاء الدین نے بتایا کہ ڈینگی ایک بیماری ہے جو انسان کو ایک مخصوص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے لاحق ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کی وجہ سے انسان کو شروع میں بہت تیز بخار ہوجاتا ہے، تمام جسم میں ہڈیاں درد کرنا شروع کردیتی ہے، بخار کے ساتھ الٹی بھی آسکتی ہے اور اگر مرض بہت شدت اختیار کرلے تو ناک، کان اور مسوڑھوں سے خون بھی جاری ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر ضیاء الدین نے ٹی این این کو بتایا کہ ڈینگی بخار عام طور پر 2 سے 7 دنوں تک ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن مرض کی شدت کی وجہ سے کافی لمبے عرصے تک بھی چل سکتا ہے۔

کیا ڈینگی کا کوئی علاج ہے؟

ڈاکٹر ضیاء الدین کا کہنا تھا کہ ڈینگی کا کوئی خاص علاج نہیں ہے لیکن مرض کی شدت کو کم کرنے کے لیے مریض کو پیراسیٹامول، پیناڈول دی جاتی ہے جبکہ اگر مریض کو الٹیاں آئے تو بھی اس کو گولیاں دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مریض کو مکمل آرام کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ضیاء الدین کے مطابق ڈینگی بخار چھوٹے بچوں، حاملہ خواتین اور زیادہ عمر والے افراد کے لیے خطرباک ثابت ہوسکتا ہے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button