صحت

شانگلہ میں زہریلے مشروم کھانے سے 2 بھائی جاں بحق، 5 ہسپتال منتقل

عمر باچا

شانگلہ: تحصیل الپوری کے علاقے دلو ڈہرئی میں زہریلے مشروم ( کھمبی) کھانے سے دو نوجوان بھائی جاں بحق جبکہ پانچ بہن بھائیوں کی حالت غیر ہوگئی۔

دلو علاقے سے تعلق رکھنے تاج زادہ کے مطابق مذکورہ خاندان کے ایک فرد نے قریبی پہاڑی سے مشروم لاکر گھر میں پکائے تھے جس کے باعث ان بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال الپوری کے ایمرجنسی وارڈ میں تعینات ڈاکٹر صلاح الدین کے مطابق جمعہ کے روز زہریلے مشروم کھانے سے متاثرہ 4 بھائیوں سمیت 3 بہنوں کو ہسپتال لایا گیا جن میں 16 سالہ مصباح الحق اور 11 سالہ امتیاز دم توڑ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کی موت زہریلے مشروم کھانے سے واقع ہوئی ہے جبکہ دیگر متاثرہ بچوں کو الپوری ہسپتال سے سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر امیر سلطان نے شعبہ باٹنی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہیں۔ ان کے مطابق شانگلہ میں دو درجن سے زائد مختلف قسم کے مشروم پیدا ہوتے ہیں جن میں زیادہ تر خوراک کے قابل اور کم زہریلے ہوتے ہیں تاہم اس کی پہچان کرنا آسان نہیں ہے۔

وہ سمجھتے ہیں کہ ڈہری دلو میں بھی متاثرہ خاندان نے زہریلے مشروم کھائیں ہوں گے جبکہ زہریلے مشروم انسانی صحت کے ساتھ ساتھ مکھیوں کے لیے بھی خطرناک ہوتے ہیں اس لیے مکھیاں بھی ان کے قریب نہیں جاتی اور یہ بھی زہریلے مشروم پہنچانے کا طریقہ ہے۔

خیال رہے کہ اس قبل گزشتہ ہفتہ بھی شانگلہ کے علاقے پورن چوگا میں بھی دو بہینں زہریلے مشروم کھانے سے جاں بحق ہوئی تھیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button