ڈاکٹرغلط طور پرنکوٹین کو کینسر کی وجہ سمجھتے ہیں: سروے
سدرہ آیان
دنیا کے 11 ممالک میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریباً اسی فیصد ڈاکٹر غلط طور پرسمجھتے ہیں کہ نکوٹین سے پھیپھڑوں کا کینسر لاحق ہوتا ہے۔ یہی غلط تصور ہے جس کے باعث ایک ارب تمباکونوشوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کی کوششیں متاثر ہوتی ہیں۔
اس سروے کا اہتمام سرمو کی جانب سے کیا گیا جو صحت کے مسائل کا پیشہ وارانہ حل پیش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے جبکہ سروے کے لئے فنڈنگ فاؤنڈیشن فارسموک فری ورلڈ (ایف ایس ایف ڈبلیو) کی جانب سے کی گئی۔
اس سروے میں 11 ممالک کے 15 ہزار ڈاکٹروں کو شامل کیا گیا۔
ان ممالک میں چین، جرمنی، یونان، بھارت، انڈونیشیا، اسرائیل، اٹلی، جاپان، جنوبی افریقہ، برطانیہ اورامریکہ شامل ہیں۔ سروے کا مقصد تمباکونوشی کے خاتمے کا عمل تیز کرنے کے لئے معلومات کی بنیاد پر قابل عمل حل فراہم کرنا تھا۔
اس سروے میں شامل ڈاکٹرکل وقتی ملازم تھے، جن کے پاس نہ صرف پریکٹس کے لئے لائسنس تھے بلکہ وہ کام کرنے کا دوسالہ تجربہ بھی رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی ملازمت میں سے 50 فیصد وقت براہ راست مریضوں کے علاج پر صرف کیا اور ایک ماہ کے دوران کم از کم 20 مریضوں کا علاج کیا۔ انہیں فیملی، جنرل، دل، پھیپھڑوں، رسولیوں اور نفسیات جیسے شعبوں میں مہارت حاصل تھی۔
سروے کے مطابق دنیا بھر کے بیشتر ڈاکٹر غلط طور پر تمباکونوشی کے مضرصحت اثرات کو نکوٹین سے جوڑتے ہیں۔ ان ڈاکٹروں میں سے 78 فیصد نکوٹین کو شریانوں کے نقائص، 77 فیصد پھیپھڑوں کے کینسر، 76 فیصد پھیپھڑوں کی بیماری، 72 فیصد پیدائشی نقائص، 71 فیصد گردن کے کینسر اور 69 فیصد مثانے کے کینسر کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں۔
اگرچہ 78 فیصد ڈاکٹر کسی حد تک اس بات سے متفق ہیں کہ تمباکونوشی سے پیدا ہونے والے زیادہ تر نقصانات نکوٹین کی بجائے تمباکو کو سلگائے جانے کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں تاہم 73 فیصد اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ پھیپھڑوں، مثانے اور گردن کے کینسر نکوٹین کی وجہ سے لاحق ہوتے ہیں۔
سروے میں شامل 11 ممالک کے بیشتر ڈاکٹروں کی جانب سے تمباکونوشی میں کمی لانے یا اس کے مکمل خاتمے کےلئے تربیت کے حصول میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا جبکہ کئی ڈاکٹروں نے تمباکو کی متبادل اور مخصوص مصنوعات کی بجائے روایتی طریقے اپنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔
ان ممالک میں ڈاکٹروں کی بڑی اکثریت 71 فیصد سے لیکر تقریباً 94 فیصد تک اس بات سے اتفاق کرتی ہے کہ تمباکونوشی ترک کرنے کی کوشش کرنے والے مریضوں کی مدد کرنا ان کی ترجیح ہے۔
اوسطاً چار میں سے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ انہوں نے کبھی تمباکونوشی کے خاتمے کے سلسلے میں ہونے والی کسی ٹریننگ میں شرکت نہیں کی۔ مواقعوں اور آگہی کا فقدان ٹریننگ میں حصہ نہ لینے کی بڑی وجوہات ہیں۔
ان تمام 11 ممالک میں 80 فیصد ڈاکٹر تمباکونوشی میں کمی لانے یا اس کے مکمل خاتمے کے لئے ٹریننگ لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں حالانکہ عام طور پر اتنی بڑی تعداد میں شرکت نہیں ہوتی۔
پاکستان میں بھی زیادہ تر ڈاکٹر غلط طور پرسمجھتے ہیں کہ نکوٹین سے کینسر لاحق ہوتا ہے۔ آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) نے گزشتہ برس ایک سروے کا اہتمام کیا جس میں دوتہائی یعنی 70 فیصد ڈاکٹروں نے زیادہ اور 17.9 فیصد نے کسی حد تک اس سے اتفاق کیا کہ نکوٹین سے کینسر لاحق ہوتا ہے۔
تقریباً 80 فیصد نے نکوٹین کو دل، 81.6 فیصد نے پھیپھڑوں اور61.7 فیصد نے پیدائشی نقائص کی بڑی وجہ قرار دیا۔
تمباکونوشی ترک کرنے کے سلسلے میں ٹریننگ حاصل کرنے والے بیشتر ڈاکٹروں یعنی 73.2 فیصد نے نکوٹین کو کینسر، 82.1 فیصد نے دل کی بیماری، 64.3 فیصد نے پیدائشی نقائص اور 89.3 فیصد نے پھیپھڑوں کی بیماری کی وجہ قرار دیا۔
اسی طرح جن ڈاکٹروں نے ایسی کوئی ٹریننگ نہیں لی تھی تو ان میں سے 64.4 فیصد نے نکوٹین کو کینسر، 79.4 فیصد نے دل کی بیماری، 61.2 فیصد نے پیدائشی نقائص اور 80.1 فیصد نے پھیپھڑوں کی بیماری لاحق کرنے کی بڑی وجہ قرار دیا۔