خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 تک پہنچ گئی
انور خان
خیبرپختونخوا میں گانگو وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے۔ ترجمان ایچ ایم سی کے مطابق ورسک کے رہائشی 18سالہ جاوید میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ اس کے علاوہ بنوں سے تعلق رکھنے والا 15 سالہ سعد اللہ بھی مہلک وائر کا شکار ہوگیا۔
نئے کیسز کے ساتھ خیبر پختونخوا میں کانگو وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 5 ہوگئی، مریضوں کا تعلق مختلف اضلاع سے ہے۔
ترجمان ایچ ایم سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کانگو سے متاثرہ 2 نوجوانوں کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل تینوں مریضوں کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جن کا علاج جاری ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق یہ وائرس مویشی گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق کانگو وائرس گزشتہ بیس سالوں سے پاکستان میں موجود ہے، یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔
متاثرہ شخص کو تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔