صحت

ایل آر ایچ میں بچی کی ہلاکت: "ڈاکٹر کے پاس گیا تو بتایا میری ڈیوٹی کا وقت ختم ہے”

خالدہ نیاز

پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں گزشتہ شب جاں بحق ہونے والی بچی مدیحہ کے ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے انکی بچی جان کی بازی ہارگئی۔ رنگ روڈ دیر کالونی سے تعلق رکھنے مدیحہ کے ماموں حبیب نے ٹی این این کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا کہ انکی بھانجی کو گلے میں مسئلہ تھا جس کی وجہ سے اس کی ماں اس کو ہسپتال لے کر آئی تھی جہاں اس کو داخل کیا گیا۔

حبیب کا کہنا تھا کہ دس سالہ مدیحہ کے گلے میں درد تھا جو خوراک کھانے سے قاصر تھی۔ ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ مدیحہ کے ٹیسٹ کروانے ہیں جو کئے گئے اور اس کو ڈرپ لگا دی گئی جس کی وجہ سے بچی پر ری ایکشن ہوا اور بچی پر جھٹکا سا آیا اس کے بعد اس کو دوائیاں دی گئی تو وہ قدرے بہتر ہوئی۔ حبیب کے مطابق پھر بچی کو وہی ڈرپ لگادی گئی تو رات کے تین بجے پھر بچی پر جھٹکا آیا۔ بچی نے والدہ کو بتایا کہ اس کے سینے میں درد ہے اور اس کی سانس بند ہورہی ہے بچی کی حالت دیکھ کر اسکی ماں فورا باہر نکل آئی لیکن وہاں نہ تو نرس موجود تھی اور نہ ہی ڈاکٹر۔ اس کے بعد مدیحہ کی والدہ نے اپنے شوہر کو کال ملائی اور بچی کی حالت کے حوالے سے بتایا جو فورا پہنچا اور وہ بھی بچی کی جان بچانے کے لیے بھاگ دوڑ کرنے لگا۔

حبیب نے کہا کہ ایک آدمی وہاں صفائی کررہا تھا اس نے بتایا کہ یہ ڈاکٹر کا کمرہ ہے جو وہاں موجود ہے مدیحہ کا والد اس ڈاکٹر ٹی ایم او احسان کے پاس پہنچا تو اس نے اس کو ڈانٹ دیا اور کہا کہ "جاو بچی کو لے جاو بالکل ٹھیک ٹھاک ہے جبکہ میری ڈیوٹی کا وقت بھی ختم ہے۔”

مدیحہ کا والد پھر اپنی بچی کو نیچے ایمرجنسی کاونٹر پر لے آیا جہاں اس کو کہا گیا کہ کیوں اوپر ڈاکٹر نہیں ہے تو انکو ماجرا سنایا۔ اس کے بعد جب عملہ اس کے ساتھ گیا تو ٹی ایم او احسان نے فائل لیا لیکن تب تک مدیحہ جان کی بازی ہار گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر وقت پر مدیحہ کا ٹریٹمنٹ کرتا تو شاید اس کی جان بچ جاتی لیکن ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے وہ جاں بحق ہوگئی۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے اس حوالے سے بتایا کہ اس معاملے کی تحقیات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے جو واقعے کی انکوائری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا لواحقین کا الزام درست ہے یا نہیں۔ رپورٹ آنے کے بعد مزید کاروائی کی جائے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button