پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن کا احتجاجی مظاہرہ، ‘تنخواہوں میں تاخیر نا قابل قبول ہے‘
آفتاب مہمند
پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے ملازمین تنخواہوں کی بندش، پروموشن اور دیگر مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔
پشاور میں احتجاجی مظاہرے کے دوران پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر شرافت اللہ یوسفزئی نے بتایا کہ صوبے بھر میں ان کو 12 سکیل پر بھرتی کیا جاتا ہے اور سینارٹی کی بنیاد پر ان کا پروموشن ہوتا ہے لیکن گزشتہ کئی سالوں سے ہزاروں پیرامیڈیکس ملازمین کو پروموٹ نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے وہ احتجاج پر نکل آئے۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے شرافت اللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت 22 ہزار پیرامیڈیکس صوبے کے مخلتف ہسپتالوں میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں جن میں 3 ہزار سے زائد خواتین ملازمین بھی شامل ہیں جبکہ 14 سے 17 گریڈ تک کئی عہدے خالی پڑے ہیں جن پر پیرامیڈیکس ملازمین کو پروموشن دینی ہیں لیکن صوبائی وزارت صحت اور محکمہ صحت نے اس پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ان کے بقول ان ملازمین کو فیول سمیت کئی الاونسز بھی نہیں مل رہے جبکہ ملازمین پہلے بھی کئی بار سڑکوں پر نکل آ چکے ہیں اور اب بھی وقتا فوقتا اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کرونا وبا کے دوران صوبے میں ایک ہزار تک ای پی آئی ٹیکنیشنز کو بھرتی کیا گیا تھا۔ اسی طرح دیگر اوقات میں ایچ سی، ایم پی ملازمین کو بھی بھرتی کیا گیا جن کو بعدازاں بلا وجہ ملازمت سے برخاست کیا گیا اور انہیں پوری تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئی لہذا ان کا مطالبہ ہے کہ ملازمین کو تنخواہیں ادا کرکے ان کو ریگولر کیا جائے۔
صدر شرافت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اسی طرح ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں جتنے بھی پیرامیڈیکس ملازمین کام کر رہے ہیں ہر ماہ ان کی تنخواہیں تاخیر کا شکار ہو جاتی ہیں جو ایسوسی ایشن کو قابل قبول نہیں۔
ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ٹی این این کو مزید بتایا کہ فیکلٹی میں پیرا میڈیکس کے کنٹرولر اور رجسٹرار کے عہدوں پر نان پیرامیڈیکس سٹاف کی بجائے سنئیر پیرا میڈیکس سٹاف کی تقرری کی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آئی ایچ پی ملازمین کی مستقلی، گاوی ملازمین کا سکیل پروموشن، سینئر پیرامیڈیکس کی پروموشن جیسے کئی اور ایشوز بھی ہیں جن کو آج تک حل نہیں کیا گیا۔
ان کے بقول 9 مارچ 2021 کو اس وقت کے صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور سیکرٹری ہیلتھ نے ان کے تمام تر مسائل کو حل کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ قبائلی اضلاع میں کام کرنے والے پیرامیڈیکس کی اپ گریڈیشن کا تو طریقہ کار ہی بدلنا ہوگا، وہاں کے ملازمین کا بھرتی اور ریٹائرمنٹ کے وقت ایک ہی سکیل یعنی 12 گریڈ ہی رہتا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے۔
عہدیدارن نے مزید بتایا کہ پیرامیڈیکس ملازمین کو گزشتہ ماہ 5 جون کو نگران صوبائی وزیر صحت نے تمام تر مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی لیکن ابھی تک کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائیں گئے جس کے باعث ان کو سڑکوں پر آنا پڑا۔
اسی حوالے سے خیبر پختونخوا محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ پیرا میڈیکس خیبر پختونخوا کے ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی بنائی جا رہی ہے جس میں نگران صوبائی وزیر صحت، سیکرٹری ہیلتھ، ڈی جی ہیلتھ اور پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی شامل ہوں گے جو مذکورہ تمام تر ایشوز کا جائزہ لیکر ان کو حل کیا جائے گا۔