خیبر پختونخوا میں 22 مئی سے پولیو مہم کا آغاز، افغانستان میں پہلا کیس رپورٹ
عبدالستار
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے خیبر پختونخوا میں 15 مئی سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم معطل کرکے 22 مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ روز نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 15 مئی سے شروع ہونے پولیو مہم 22 مئی کو شروع کی جائے گئی تاہم یہ واضح نہیں کہ کس وجہ سے آج شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم معطل کی گئی ہے۔
اس قبل این ای او سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خیبر پختونخوا میں اس مہم کے پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 35 لاکھ 35 ہزار سے زائد 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مہم میں صوبے کے 12 اضلاع نوشہرہ، پشاور، سوات، باجوڑ، ہنگو، کرک، خیبر، کوہاٹ، کرم، مہمند، اورکزئی اور چارسدہ شامل ہیں جبکہ افغان مہاجرکیمپ جو ضلع بونیر، لوئر چترال، لوئر دیر، ہری پور، مانسہرہ، مالاکنڈ، مردان اور صوابی میں واقع ہیں اور پاک افغان سرحد پر واقع مختلف اضلاع بشمول اپر چترال، لوئر چترال، اپر دیر اور لوئر دیر کے مخصوص سرحدی یونین کونسلوں میں بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
دوسری جانب افغانستان میں رواں سال پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
افغانستان میں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق ملک میں پولیو کا پہلا کیس ننگرہار ولایت کے بٹی کوٹ علاقے میں سامنے آیا ہے جہاں چار سالہ بچے کو پولیو وائرس نے متاثر کر دیا ہے جس کے بعد دنیا میں پولیو کا دوسرا کیس سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ اس قبل پولیو کا پہلا کیس پاکستان کے ضلع بنوں میں رپورٹ ہوا ہے۔
افغانستان میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارہ یونیسف کے کمیونیکیشن آفیسر سید کمال شاہ نے بتایا اس سے پہلے علاقہ بٹی کوٹ میں کئی بار پولیو وائرس کے لیے لئے گئے ماحولیاتی نمونے مثبت آچکے تھے۔
کمال شاہ کے مطابق اس سے قبل لاہور اور پشاور سے جو ماحولیاتی نمونے آئے تھے اس وائرس کی جینیٹک لنک کا تعلق بھی افغانستان کے بٹی کوٹ علاقے سے تھا۔
ان کے بقول وائرس کی منتقلی کی بڑی وجہ پاکستان اور افغانستان کے لوگوں کا آپس میں آنا جانا ہے جس کے لیے سرحد کے دونوں اطراف میں پولیو ویکسینیشن کی مہم مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ پولیو وائرس کی ٹرانسمیشن کو روکا جاسکے۔
ياد رہے کہ پاکستان اور افغانستان میں اس وقت وائلڈ پولیو وائرس ون پایا جاتا ہے جو پانچ سال سے کم عمر بچوں کو جسمانی طور پر معذور کرتے ہیں۔