خیبرپختونخوا میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہروں کے دوران 7 افراد جاں بحق اور 104 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق مظاہروں کے دوران پشاور میں 4، کوہاٹ میں 2 اور دیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ دو دنوں کے مظاہروں میں مجموعی طور پر 104 افراد زخمی ہوئے جن میں ایس پی اور ایس ایچ او رینک کے چار افسران و اہلکار سمیت 36 زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق مختلف علاقوں سے پرتشدد مظاہروں میں ملوث 296 افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے.
شاہ محمود اور فواد چوہدری کی اسلام آباد میں گرفتاری
دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی سمیت فواد چوہدری، مسرت اقبال چیمہ اور ملیکہ بخاری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
رات گئے موصول اطلاعات کے مطابق وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کو رات گئے گلگت بلتستان ہاؤس سے 3 ایم پی او تحت گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
گرفتاری سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر انہیں مزید مہلت نہیں ملتی تو یہ پیغام دے کر جانا چاہتے ہیں کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رہنی چاہیے۔
اس سے قبل فواد چوہدری کو رات ساڑھے 11 بجے کے قریب سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے۔ فواد چوہدری گرفتاری سے بچنے کے لیے تقریباً 12 گھنٹے سپریم کورٹ کی عمارت میں موجود رہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گزشتہ منگل کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کے دوران حساس تنصیبات پر حملے بھی کیے۔
جس کی پاداش میں ملک بھر سے مرکزی رہنماؤں سمیت ایک ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔