سوات مابنڑ میں ہیضے کی وباء، چار خواتین جاں بحق
رفیع اللہ خان
سوات کی تحصیل کبل کی یونین کونسل قالاگے کے مابنڑ گاؤں میں ہیضے کی وباء پھوٹ پڑی جس سے تین خواتین جاں بحق جبکہ متعدد حالت غیر ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کر دی گئیں۔
ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان کی خصوصی ہدایات پر متاثرہ علاقہ میں ضلعی انتظامیہ نے میڈیکل کیمپ بھی قائم کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سیدو شریف ہسپتال میں اب تک 20 افراد کو لایا گیا ہے جن کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق متاثرہ گاؤں 180 گھروں پر مشتمل چھوٹا اور دورافتادہ علاقہ ہے جہاں لوگ قدرتی چشمے کا پانی استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور میڈیکل ٹیموں نے پانی کے نمونے بھی لئے ہیں، علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
ڈی ایچ او سوات ڈاکٹر محمد سلیم خان نے ٹی این این کو بتایا کہ سوات میں ہیضے کی وباء سے اب تک چار خواتین جاں بحق ہوئی ہیں جن میں ایک خاتون کالام اور تین خواتین کبل کے علاقے مابنڑ سے تعلق رکھتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ سوات میں اب تک مٹہ، خوازہ خیلہ، کالام، مدین اور اب کبل مابنڑ میں ہیضے کی وباء پھوٹ پڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گرمی کے موسم میں ویسے بھی ہیضہ عام ہوتا ہے لیکن اس کی اصل وجہ گندہ پانی پینا ہے۔
ڈاکٹر سلیم نے بتایا کہ گزشتہ دنوں تحصیل مٹہ اور خوازہ خیلہ میں لوگوں کو دیگ کے چاول کھانے سے ہیضہ ہوا تھا، لوگوں کو کھانے پینے کے چیزوں میں احتیاط برتنی چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دیولئی ہسپتال میں 20 جبکہ کبل ہسپتال میں دس اضافی بیڈز لگا دیئے ہیں۔
ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کہا کہ چشمے سے پانی کے نمونے لئے گئے ہیں جس کے رزلٹ 48 گھنٹوں میں موصول ہوں گے تاہم ابتدائی طور پر لوگوں کو چاہیے کہ وہ پانی ابال کر پیا کریں اور ہاتھ دھویا کریں۔
انہوں نے بتایا کہ لوگوں میں آگاہی کے لئے مساجد میں اعلانات بھی کئے گئے ہیں کہ وہ احتیاط کریں جبکہ محکمہ ہیلتھ پوری طرح الرٹ اور علاقے میں بھی موجود ہے، جلد ہی وباء پر قابو پا لیا جائے گا۔
دوسری جانب حلقہ پی کے 7 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی حاجی فضل مولا اور تحصیل کبل کے چیئرمین سعید خان سیدو شریف ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کرنے پہنچے جہاں انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو مریضوں کو بہتر علاج معالجہ اور سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے۔