صحت

خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس سے چھ افراد کے متاثر ہونے کی شکایات

 

خیبرپختونخوا میں کانگو وائرس سے چھ افراد کے متاثر ہونے کی شکایات موصول سامنے آئی ہے جبکہ ایک مبینہ مریض کے کانگو وائرس سے مرنے کی بھی اطلاعات ہے تاہم اس کی تصدیق ابھی تک نہ ہوسکی۔

محکمہ صحت کے اینٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس یونٹ نے کانگو بیماری بارے ایڈوائزری رپورٹ جاری کردی۔  ایڈوائزری عیدالاضحی کے موقع پر انسانوں اور جانوروں کے باالواسطہ یا بلا واسطہ لمس کے تناظر میں جاری کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر میں اب تک چھ افراد سے متعلق کانگو بخار کی شکایات موصول ہوئیں۔ ابھی تک لوئر کُرم کے دو مریضوں میں کانگو بُخار کی تصدیق ہوچکی ہیں جن کا علاج جاری ہے۔  ایک افغان باشندہ بھی کانگو سے متاثرہ ہوا جو کہ صحت مند ہو کر ڈسچارج کردیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مترہ کا رہائشی فوت ہوچکاہے جن کو مبینہ طور پر کانگو کی شکایت تھی لیکن تصدیق نہ ہوسکی۔ تفتیش پر پتہ چلا کہ مریض کا بھائی اور والد بھی ان مبینہ شکایات کے باعث چل بسے۔

فوت شُدگان کے پڑوسی کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں طبی تحقیق کیلئے داخل کرادیا گیا ہے۔ مریض سے لئے گئے نمونوں کے نتائج ابھی آنا باقی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کانگو وائرس سے متاثرہ مریضوں کے اردگرد کے جانوروں کے کے تجزیے کیلئے کیلئے ڈی جی لائیو سٹاک کو بھی لکھا گیا ہے۔ ڈی ایچ او کرُم اور پشاور کو مریضوں کی دیکھ بال اور کنٹیکٹ ٹریسنگ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ عوام میں آگاہی مہم اور تمام طبی مراکز کو بیماری بارے مستعد کردیا گیا ہے۔

یہ وائرس مویشی گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے، متاثرہ شخص ایک ہفتے کے اندر زندگی کی بازی ہار سکتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button