مردان میں منکی پاکس کا مشتبہ کیس، ہسپتال انتظامیہ کیا کہتی ہے؟
عبدالستار
مردان میڈیکل کمپلیکس میں منکی پاکس کا مشکوک مریض دس سالہ بچے داخل کر دیا گیا۔ صوابی کے علاقہ ڈاگئی سے تعلق رکھنے والے سفیان کے پورے بدن پر دانے نکل آئے ہیں جس کو علاج کے لئے منگل کے روز مردان میڈیکل کمپلیکس لایا گیا، ڈاکٹروں نے داخل کر کے علاج شروع کر دیا۔
اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دس سالہ سفیان کے بدن پر علامات چکن پاکس کی ہیں جسے مقامی زبان میں "لاکڑا کاکڑا” کہا جاتا ہے، مریض کو شعبہ اطفال کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کر دیا گیا ہے۔
ہسپتال ترجمان کے مطابق دس سالہ سفیان میں منکی پاکس نہیں ہے جبکہ چکن پاکس سے متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی بائیوپسی لے لی گئی اور مزید تشخیص کے لئے این آئی ایچ اسلام بھیج دی گئی ہے تاکہ بیماری کی نوعیت کے بارے میں ختمی طور پر رائے قائم ہو سکے۔
ترجمان کے مطابق بچے کے والدین نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے، متاثرہ بچے کے دو بھائی حال ہی میں چکن پاکس بیماری سے متاثر ہوئے ہیں۔
منکی پاکس کی بیماری نے دنیا کے مختلف ممالک میں لوگوں کو متاثر کیا ہے ، پاکستان میں ابھی تک وفاقی وزارت صحت نے کسی کیس کی تصدیق نہیں کی جبکہ اس حوالے سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد نے بھی بیان جاری کیا تھا کہ قومی لیبارٹری میں چکن پاکس کی تشخیص کے لئے لیبارٹری کٹس بھی دستیاب نہیں ہیں جو منگوائی گئی ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ مردان میڈیکل کمپلیکس میں داخل دس سالہ مشتبہ مریض کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کنسلٹنٹ ڈرماٹالوجسٹ ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ بچے کا پی سی آر ٹیسٹ بھی کیا گیا ہے اور بائیوپسی بھی بھیج دی گئی تاکہ کلیئر ہو سکے۔
ڈاکٹر کاشف نے کہا کہ بچے میں ابتدائی طور پر چکن پاکس لگ رہا ہے، چکن پاکس اور منکی پاکس کی زیادہ تر علامات ایک جیسی ہیں، چکن پاکس میں عموماً دانے پہلے سینے، کمر اور پھر ہاتھ اور چہرے پر نکلتے ہیں جبکہ منکی پاکس میں پانی کے اولے، داغ یا بڑے دانے پہلے چہرے پر پھر بدن کے دوسرے حصوں پر نکل آتے ہیں اور سردرد، بخار، گلا خراب ہونا جیسی علامات شروع ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک پاکستان میں منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جس کی ایک وجہ ہمارا لائف سٹائل ہے جبکہ یورپ اور دوسرے ممالک میں جو کیس رپورٹ ہوئے ہیں زیادہ تر وجہ ان کا لائف سٹال بھی ہے۔
ڈاکٹر کاشف نے کہا کہ منکی پاکس کا وائرس جانوروں سے بھی منتقل ہوتا ہے اور ٹریول ہسٹری سے بھی پتہ چل جاتا ہے کہ متاثرہ شخص کس علاقے میں گیا، وہاں پر اگر منکی پاکس کا وائرس ہو تو پھر منتقل ہو جاتا ہے۔
عالمی ادراہ صحت ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منکی پاکس کے کیسز مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرنے پر پاکستان میں بھی قومی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے حوالے سے ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔
قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے ملک کے تمام داخلی راستوں بشمول ائیرپورٹس پر بیرون ملک سے آنے والے افراد کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں قومی ادارہ برائے صحت نے وفاقی اور صوبائی حکام کو منکی پاکس کے مشتبہ کیسز کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر کے بڑے سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو آئسولیشن وارڈ قائم کرنے کے لیے تیار رکھا جائے۔