صحت

پشتو ڈراموں کا مزاحیہ اداکار شدید علیل، مالی مشکلات کی وجہ سے علاج کرنے سے قاصر

سید ندیم مشوانی

پشتو ڈراموں کے مزاحیہ اداکار سردار خان اس وقت شدید علیل ہے اور انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے۔ سردار خان کے مطابق اس کے چار بچے ہیں خود تعلیم حاصل نہ کرسکا لیکن اپنے بچوں کو غربت کے باوجود تعلیم دلوا رہا ہے۔ سردار خان کا کہنا ہے کہ سال 2018سے بیمار ہے مالی مشکلات کی وجہ سے مکمل علاج نہ کرسکا۔فالج شوگرجسمانی کمزوری اور بہت سی بیماروں میں مبتلا زندگی کے روز و شب گزار رہا ہے۔

نوشہرہ کے پسماندہ علاقے کاہی نظام پور سے تعلق رکھنے والے اداکار سردار خان کے مطابق عوام فن سے محبت کرتے ہیں مگر فنکار سے محبت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ وہ 35فلموں اور 255سے زیادہ ڈراموں میں کردار ادا کرچکے ہیں۔ان کا پہلا مزاحیہ پشتو ڈرامہ کلہ نہ کلہ تھا جس کو عوام نے بہت زیادہ پسند کیا اس ڈرامے کے بعد زیرہ زیرہ میں انکو کو گرینڈ استاد کا کردار ملا جس نے انکو کو ایک منفرد شہرت دی۔

پشتو ثقافت کا یہ منفرد کردار جس نے طویل بیماری کا سامنا کیا اب مالی مشکلات کے باعث علاج معالجے کی سہولیات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے تاحال کوئی مالی تعاون نہیں کیا کسی نے پوچھا بھی نہیں۔ فنکاروں کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بھی اس سے منہ موڑ لیا ہے۔

پشتو مزاحیہ ڈرامہ اداکار سردار خان کو رب العالمین نے قدرتی طور پر عوام کو مسکراہٹ باٹنے اور تقسیم کرنے کی صلاحیت سے نوازا ہے تاہم اس وقت شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اس کے خستہ حال دروازے پر بوسیدہ پردہ پشتو کے عظیم فنکار کی مالی بحران کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکن اور ڈسٹرکٹ بار نوشہرہ کے صدر شاہد ریاض برکی ایڈوکیٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ سردار خان نوشہرہ کا نہیں بلکہ پورے خیبرپختونخوا کا اثاثہ ہے ان کا بہت سخت وقت ہے حکومت وقت اور ادارے ان کی بھر پور مالی امداد کریں تاکہ ان کا مکمل علاج ہوسکے اور ان کے گھر کا چولہا جل سکے۔

ان کا کہنا ہے کہ فنکار اقوام کا اثاثہ ہوتے ہیں، فنکار ہماری ثقافت کے سفیر ہیں پشتو فنکاروں نے دھشت گردی اور بدترین حالات کے باوجود پختون ثقافت کو اجاگر کیا۔ فنکاروں کی فلاح وبہبود اور انہیں معاشرے کا باوقار اور مفید شہری بنانے کیلئے عملی اقدامات کو یقینی کی ضرورت ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button