صحت

خیبرپختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت مریضوں کو غیرمعیاری علاج فراہم کرنے کا الزام

ینگ ڈاکٹرز نےخیبرپختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت مریضوں کو غیرمعیاری علاج فراہم کرنے کا الزام لگادیا۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف ڈاکٹررضوان کے مطابق ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر مریضوں کو غیرمعیاری اور سستی ادویات دی جارہی ہے جس سے نقصان مریض کو ہوتا ہے ، ڈاکٹر رضوان کنڈی نے کہا کہ صحت کارڈ ایک اچھا منصوبہ ہے مگر ایسے ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے زریعے علاج ہورہا ہے جہاں سرے سے سہولیات موجود ہی نہیں اور بل لاکھوں میں بنائے جاتے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز نے تمام شواہد محکمہ صحت کو ارسال کرکے شفاف انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

دوسری جانب محکمہ صحت نے شکایات کی تحقیقات کے لئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے کر سیکرٹری ہیلتھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

صحت کارڈ پروگرام کے منیجرریاض تنولی نے ینگ ڈاکٹرزکے الزام پر موقف اپنایا کہ ادویات لکھنا یا فراہم کرنا ڈاکٹر اور ہسپتال انتظامیہ کا کام ہے اس میں انشورنش کمپنی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا تاہم شفافیت برقرار رکھنے کے لئے ہر مریض کے علاج کی پوری رپورٹ متعلقہ ہسپتال انتظامیہ کے پاس موجود ہوتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button