پاکستان میں کورونا کی نئی لہر کے آثار نمایاں ہیں: اسد عمر
پاکستان میں کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں وبا کی نئی لہر کے آغاز کے آثار ظاہر ہو رہے ہیں۔
ایک سال پہلے تک ویکسین کی دستیابی سے یہ امید ہو چلی تھی کہ 2022 کے آغاز تک کرونا کی وبا پر قابو پا لیا جائے گا لیکن اومیکرون ویرینٹ کا پوری دنیا میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید آٹھ ہلاکتیں اور 594 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
اسد عمر نے اتوار کو کی گئی ٹویٹ میں لکھا: ’اب ملک میں ایک اور کووڈ لہر کے آغاز کے واضح ثبوت ہیں جس کی توقع پچھلے کچھ ہفتوں سے کی جارہی ہے۔
Clear evidence now of a beginning of another covid wave which has been expected for last few weeks. Genome sequencing showing rising proportion of omicron cases particularly in karachi. Remember : wearing a mask is your best protection
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 2, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر کراچی میں جینوم کی ترتیب اومیکرون کیسز کے بڑھتے ہوئے تناسب کو ظاہر کر رہی ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا تھا کہ جنوری کے آخر تک ملک میں کرونا کی پانچویں لہر آسکتی ہے کیونکہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون ویرینٹ کے نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
سب سے پہلے جنوبی افریقہ اور ہانگ کانگ میں ظاہر ہونے والے اس ویرینٹ کا پاکستان میں پہلا تصدیق شدہ کیس گذشتہ ماہ ایک ایسی خاتون میں پایا گیا جنہوں نے ملک سے باہر سفر نہیں کیا تھا۔ گذشتہ ہفتے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے ملک میں 75 سے زیادہ اومیکرون کیسز کی تصدیق کی ہے۔