انگور اڈہ: سہولیات سے محروم علاقے کی سرکاری ڈسپنسری بھی مہمان خانے کے طور پر استعمال ہو رہی ہے
جنوبی وزیرستان: پاک افغان بارڈر سے منسلک تحصیل برمل انگور اڈہ کے مکین ہر طرح کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق 8 ہزار کے قریب نفوس پر مشتمل آبادی کو زندگی کی تمام تر سہولیات سے محروم رکھ کر انگور اڈہ کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے کیونکہ انگور اڈہ کے باسی بجلی، سڑک، ایجوکیشن اور ہیلتھ جیسی سہولتوں سے آج بھی محروم ہیں۔
اس حوالے سے ڈاکٹر عبداللہ اور احسان اللہ وزیر نے بتایا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے انگور اڈہ کے عوام کے لیے جو ڈسپنسری قائم کی ہے وہ بھی منظور نظر افراد کے نام پر آج کل بطور مہمان خانہ استعمال ہو رہی ہے، اسی طرح ایک گورنمنٹ مڈل سکول بھی بنایا گیا لیکن بدقسمتی سے انگور اڈہ فوجی کمپاؤنڈ میں ہونے کی وجہ سے بچوں کو سکول جانے میں کافی مشکلات درپیش ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ کے مطابق اپنے جائز حقوق مانگنے کی پاداش میں عوامی نیشنل پارٹی انگور اڈہ کے صدر محمد رسول کو مقامی ضلعی انتظامیہ نے گرفتار کیا ہے، حکومت سے ان کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں ورنہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز کریں گے۔
احسان اللہ وزیر نے کہا کہ انگور اڈہ کے عوام اس دور جدید میں موبائل نیٹ ورک جیسی سہولت سے بھی محروم ہیں حکومت کو چاہئے کہ مذکورہ حل طلب مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرے، بصوت دیگر وہ احتجاج پر مجبور ہوں گے۔