صحت

سیاحتی مقامات کو دریافت کرنے والے چارسدہ کے عظمت گل سے ملیے

تحریر : ذیشان کاکاخیل

سیاحتی مقامات کی سیر سے زیادہ مزے اس کے دریافت کرنے میں ہے، چارسدہ سے تعلق رکھنے والے عظمت گل نے خیبرپختونخوا میں متعدد سیاحتی مقامات اور جھیلوں کو دریافت کیا۔

دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں، جن کو قدرت اور قدرتی نظاروں سے حد درجہ محبت ہوتی ہے چارسدہ کا رہائشی عظمت گل بھی انہیں میں سے ایک ہے، جنہوں نے نہ صرف خود پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک کی خوبصورتی دیکھی ہے،بلکہ قدرت سے لگاو اتنی ہے کہ اب تو وہ دوسرے لوگوں کو بھی قدرتی نظاروں سے محظوظ کرانے کے لئے انہیں مختلف سیاحتی مقامات لے جاتے ہیں، 32 سالہ عظمت اکبر کے مطابق انہوں نے خیبرپختونخوا میں کئی ایسے مقامات دریافت کئے ہیں جس کا کسی کو پہلے علم ہی نہیں تھا۔

چارسدہ شبقدر کے رہائشی عظمت اکبر کو بچپن ہی سے شوق تھا کہ وہ نئی نئی سیاحتی مقامات دیکھے. اس لئے اب وہ گوکل ارت اور مقامی لوگوں کی مدد سے نئے مقامات پہلے دریافت کرتے ہیں،اور پھر وہاں سیاحوں کو مختلف طریقوں سے راغب کرتے ہیں۔

عظمت اکبر کے مطابق انہوں نے کئی ایک جھیل اور وادیاں دریافت کی، جہاں ان سے پہلے کسی سیاح نے وہاں کا رخ نہیں کیا ہے۔ عظمت اکبر کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت کشمیر اور گلگت کے کئی سیاحتی مقامات کی سیر کی ہے،ان کے مطابق انہوں نے گوادر سے چترال، چائینہ بارڈر، تفتان، ماشگل ،چاغی، غزدار، ترک سیراب سمیت دیگر مقامات کی سیرکی اور اسے اپنے کیمرے میں محفوظ بھی کیا ہے۔ ان کے مطابق انہوں نے بتلیاں جھیل،چھٹہ کھٹا، نوری جھیل، سرسر مالہ جھیل،آنسو جھیل سمیت کئے جھیلوں کابل سیر کیا ہے،ان کے مطابق اب تک انہوں نے 150 سے زائد جھیلیں دیکھے ہیں۔

اکبر نے حال ہی میں دیر کوہستان میں واقع قدرتی حسن سے مالا مال وادی کمراٹ میں ایک نئی وادی ،جس کو وادی شندور کہا جاتا ہے، کو دریافت کیا ہے. ان کے مطابق اس وادی میں 6 بہترین جھیل ہیں جس میں سے انہوں نے اب تک 4 جھیلوں کا سیر کیا ہے.

عظمت اکبر کا کہنا ہے کہ سیاحت ان کا شوق بھی ہے اور اب پیشہ بھی بنتا جارہا ہے کیونکہ وہ مختلف مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کو ان خوبصورت مقامات کی سیر کرواتے ہیں. عالمی یوم سیاحت کے موقع پر ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دنیا نے بے تحاشا خوبصورتی اور نعمتوں سے نوازا ہے اگر حکومت توجہ دے اور سیاحتی مقامات میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے تو یہ شعبہ کافی آگی جاسکتا ہے۔
عظمت اکبر ناصرف خیبرپختونخوا اور پاکستان میں گھومتے رہتے ہیں بلکہ سپین، ترکی، تائی لینڈ، سری لنکا، سعودی عرب، کینیا، سوڈان سمیت دیگر 14 ممالک کی سیر بھی کی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button