تعلیمعوام کی آواز

محکمہ تعلیم باجوڑ: 7 سکیل کے ملازم کو 17 گریڈ آفیسر کے اختیارات دے دیئے گئے

مصباح الدین اتمانی

محکمہ تعلیم باجوڑ میں ایک نیا تنازعہ اُس وقت کھڑا ہو گیا جب ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخواہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا، جس میں گورنمنٹ ہائی سکول ٹانگ خطا کے لیب اسسٹنٹ محمد عمران کی خدمات عوام کے وسیع تر مفاد میں اگلے احکامات تک ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (خواتین)، ضلع باجوڑ کے سپرد کی گئیں تاکہ وہ پی اینڈ ڈی برانچ کی معاونت کریں۔

محمد عمران، جو پہلے گورنمنٹ ہائی سکول ٹانگ خطا میں بطور لیب اسسٹنٹ (BPS-6) خدمات انجام دے رہے تھے، کو مسلسل غیر حاضریوں کی بنیاد پر متعدد بار جرمانہ بھی کیا گیا۔ بعد ازاں، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شیرین زادہ کے حکم پر محکمہ تعلیم کے دفتر میں ڈیوٹی دینے لگے۔ اب ان کی تعیناتی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس (خواتین) کے پی اینڈ ڈی برانچ میں ہوئی ہے، جہاں انہیں 17 سکیل کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ آفیسر کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔

محکمہ تعلیم باجوڑ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ تعیناتی قانونی طور پر غلط اور پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی میں صرف اضافی چارج دینے کی گنجائش موجود ہے، وہ بھی صرف اس صورت میں جب دونوں آسامیوں کے سکیل برابر ہوں اور متعلقہ شخص اپنی موجودہ پوسٹ پر بھی اپنی ذمہ داریاں مکمل طور پر ادا کر رہا ہو۔

اس حوالے سے جب باجوڑ سے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی نثار باز سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر (فیمیل)، ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ذمہ داران اور سیکرٹری ایجوکیشن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے مطابق یہ تعیناتی عارضی بنیادوں پر اس لیے کی گئی کیونکہ باجوڑ میں اس وقت کوئی دوسرا اہل فرد دستیاب نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری ایجوکیشن کو عوامی تحفظات سے آگاہ کیا گیا ہے اور انہوں نے اس پر انکوائری اور کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ سال 2022 تک باجوڑ میں صرف میل ایجوکیشن آفیسر تعینات تھا جو خواتین تعلیم کو بھی دیکھتا تھا۔ بعد ازاں، خواتین کے لیے علیحدہ ایجوکیشن آفیسر تعینات کی گئی۔ تاہم ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی نئی حکومت کے آنے کے بعد باجوڑ میں ایک فیمیل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ایک ڈی ڈی ای او، ایک اے ڈی ای او اور تین اے ایس ڈی ای او خدمات انجام دے رہے ہیں۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون ایجوکیشن آفیسر نے ابتدا میں غیر قانونی عمل سے بچنے کے لیے محمد عمران کو چارج دینے سے انکار کیا تھا، مگر سیاسی دباؤ کی وجہ سے وہ زیادہ دیر تک اپنے مؤقف پر قائم نہ رہ سکیں اور بالاخر انہوں نے مجبوری میں محمد عمران کو چارج حوالے کیا۔

باجوڑ یوتھ جرگہ کے سابق چیئرمین عبیداللہ نے بھی محمد عمران کی پی اینڈ ڈی برانچ میں تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹی این این کو بتایا کہ یہ باجوڑ کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی مثال موجود نہیں کہ 7 سکیل کا لیب اسسٹنٹ 17 سکیل کے پی اینڈ ڈی آفیسر کی ذمہ داریاں انجام دے۔

عبیداللہ نے الزام لگایا کہ محکمہ تعلیم باجوڑ میں موجود ایک مافیا خواتین کے لیے علیحدہ سیکشن کے خلاف تھا اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ ان کے اختیارات میں کمی آئے۔ ان کے مطابق، چترال سے آنے والی خاتون ایجوکیشن آفیسر سے اختیارات چھینے گئے، انہیں فنڈز نہ دے کر اس حد تک تنگ کیا گیا کہ وہ اپنا تبادلہ کروا کر چلی گئیں۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ اب کوشش کی جا رہی ہے کہ خواتین سیکشن میں اپنا بندہ تعینات کر کے پی اینڈ ڈی فنڈز میں خرد برد کی جائے۔ عبیداللہ نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیا گیا تو وہ باجوڑ کی سڑکیں بند کر کے احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر باجوڑ کا کہنا ہے کہ انہیں عوامی شکایات موصول ہوئی ہیں اور انہوں نے متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کریں گے کہ عوامی تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئین اور قانون کے مطابق تعیناتی یقینی بنائی جائے۔

 

Show More

Misbah Utmani

مصباح الدین اتمانی، قبائلی ضلع باجوڑ، ٹی این این رپورٹر+ فری لانس جرنلسٹ، زیادہ تر مرجنلائزڈ کمیونٹیز، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے حوالے سے لکھتے ہیں اور ویڈیوز بھی بناتے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button