پڑھنے لکھنے کی خواہشمند قبیلہ سپاہ کی بچیاں گھر بیٹھنے پر مجبور کیوں؟
ایک طرف ان سکولوں میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ دوسری طرف اساتذہ کی تنخواہیں طویل عرصے سے ادا نہیں کی جا رہیں مگر پھر بھی اساتذہ قوم کی خدمت میں کوشاں ہیں۔ سپاہ یوتھ آرگنائزیشن
باڑہ: سپاہ یوتھ آرگنائزیشن کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ گرلز مڈل و ہائی سکول کی عدم موجودگی سے قبیلہ سپاہ کی بچیاں تعلیم سے محروم ہیں جبکہ کمیونٹی سکولوں کی ایسے علاقوں میں موجودگی کسی نعمت سے کم نہیں۔
سپاہ یوتھ آرگنائزیشن نے مخیر حضرات کے تعاون سے کمیونٹی بیسڈ سکول گل مجید کلے، جھانسی، کے بچوں میں ونٹر پیکج کے تحت سوئٹرز تقسیم کیے۔ اس موقع پر سپاہ یوتھ آرگنائزیشن کے صدر و ویلج چیئرمین جاوید خان آفریدی، ویلج چیئرمین حاجی غلاف خان اور خدمت خلق ویلفیئر سوسائٹی کے تراب علی خان نے بچوں میں بنیان تقسیم کیے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کمیونٹی سکولز تعلیم کے فروغ میں قابل قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ایک طرف ان سکولوں میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ دوسری طرف اساتذہ کی تنخواہیں طویل عرصے سے ادا نہیں کی جا رہیں مگر پھر بھی اساتذہ قوم کی خدمت میں کوشاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپر کرم میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر زخمی
ویلج چیئرمین جاوید خان نے کہا کہ قبیلہ سپاہ میں تقریباً بائیس گرلز پرائمری سکولز موجود ہیں جن میں کثیر تعداد میں بچے زیرتعلیم ہیں مگر پانچویں جماعت کے بعد ان بچیوں پر حصولِ تعلیم کے دروازے بند ہو جاتے ہیں اور یہ بچیاں مجبوراً گھر بیٹھ جاتی ہیں کیونکہ بائیس سکولوں میں اب تک کوئی ایک پرائمری سکول بھی اپ گریڈ نہ ہوسکا۔ کمیونٹی بیسڈ سکولز کی ان علاقوں میں موجودگی یقیناً حوصلہ افزاء امر ہے۔
اس موقع پر بچیوں نے سکول میں بنیادی سہولیات کی فراہمی، اور باقاعدہ سرکاری سکول کیلئے بلڈنگ کی منظوری کا مطالبہ کیا۔ ویلج چیئرمین حاجی غلاف خان نے کہا کہ سپاہ یوتھ آرگنائزیشن نے قبیلہ سپاہ کے مختلف علاقوں میں سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے مختلف اوقات میں مختلف قسم کی خدمات سرانجام دی ہیں اور یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔